Jawahir-ul-Quran - Maryam : 24
فَنَادٰىهَا مِنْ تَحْتِهَاۤ اَلَّا تَحْزَنِیْ قَدْ جَعَلَ رَبُّكِ تَحْتَكِ سَرِیًّا
فَنَادٰىهَا : پس اسے آواز دی مِنْ : سے تَحْتِهَآ : اس کے نیچے اَلَّا تَحْزَنِيْ : کہ نہ گھبرا تو قَدْ جَعَلَ : کردیا ہے رَبُّكِ : تیرا رب تَحْتَكِ : تیرے نیچے سَرِيًّا : ایک چشمہ
پس آواز دی18 اس کو اس کے نیچے سے کہ غمگین مت ہو کردیا تیرے رب نے تیرے نیچے ایک چشمہ
18:۔ ” نَادٰي “ کا فاعل حضرت جبریل (علیہ السلام) ہیں۔ جیسا کہ ابن عباس سے منقول ہے۔ ” مِنْ تحْتِھَا “ یعنی حضرت مریم سے نیچے ” سَرِیَّا “ چھوٹی سی نالی جس میں وہاں سے پھوٹنے والے چشمہ کا پانی بہہ رہا تھا۔ ” وَ ھُزِّيْ اِلَیْکِ الخ “ جب حضرت مریم کو درد زہ کی تکلیف شروع ہوئی تو وہ ایک ایسی جگہ چلی گئیں جو آس پاس کی زمین سے کچھ بلند تھی۔ وہاں کھجور کا دخت تھا اور نیچے پانی کی نہر تھی۔ جب وہ اپنی اس حالت پر اور تکلیف پر وہاں مغموم بیٹھی تھیں۔ اس وقت حضرت جبریل (علیہ السلام) نے نیچے کھرے ہو کر ان سے یہ گفتگو کی۔ کہ غم مت کرو۔ دیکھو تمہارے پاؤں تلے چشمہ ابل رہا ہے اوپر کھجور کا درخت ہے۔ درخت کو جھٹکے سے ہلاؤ اس سے کھجوریں گریں گی وہ کھاؤ اور چشمہ سے پانی پیو اور اس طرح اپنا غم غلط کرو۔
Top