Jawahir-ul-Quran - Maryam : 33
وَ السَّلٰمُ عَلَیَّ یَوْمَ وُلِدْتُّ وَ یَوْمَ اَمُوْتُ وَ یَوْمَ اُبْعَثُ حَیًّا
وَالسَّلٰمُ : اور سلامتی عَلَيَّ : مجھ پر يَوْمَ : جس دن وُلِدْتُّ : میں پیدا ہوا وَيَوْمَ : اور جس دن اَمُوْتُ : میں مروں گا وَيَوْمَ : اور جس دن اُبْعَثُ : اٹھایا جاؤں گا حَيًّا : زندہ ہوکر
اور سلام ہے24 مجھ پر جس دن میں پیدا ہوا اور جس دن مروں اور جس دن اٹھ کھڑا ہوں زندہ ہو کر
24:۔ یہاں بھی بدستور تین مختلف زمانوں کا ذکر کیا گیا ہے جو ایک دوسرے سے قطعاً مختلف ہیں۔ یعنی (1) ولادت کے بعد (2) موت کے بعد اور (3) بعث بعد الموت کے بعد۔ ولادت سے دنیوی زندگی شروع ہوتی ہے جو موت پر ختم ہوجاتی ہے اور موت سے برزخی زندگی شروع ہوجاتی ہے جو دوبارہ جی اٹھنے تک ہے اس کے بعد اخروی زندگی ہے۔
Top