Jawahir-ul-Quran - Maryam : 40
اِنَّا نَحْنُ نَرِثُ الْاَرْضَ وَ مَنْ عَلَیْهَا وَ اِلَیْنَا یُرْجَعُوْنَ۠
اِنَّا نَحْنُ : بیشک ہم نَرِثُ : وارث ہونگے الْاَرْضَ : زمین وَمَنْ : اور جو عَلَيْهَا : اس پر وَاِلَيْنَا : اور ہماری طرف يُرْجَعُوْنَ : وہ لوٹائے جائیں گے
ہم وارث ہوں گے زمین کے30 اور جو کوئی ہے زمین پر اور وہ ہماری طرف پھر آئیں گے
30:۔ اس سے مراد یہ ہے کہ نفخہ اولیٰ کے وقت سارا نظام عالم اور پوری دنیا تباہ و برباد ہوجائے گی اور اللہ کے سوا کوئی باقی نہیں رہے گا۔ پھر نفخہ ثانیہ کے بعد تمام انسانوں کی خداوند تعالیٰ کی عدالت میں پیش ہوگی۔ مشرکین اللہ کے سوا جن کو پکارتے ہیں ان کے ساتھ بھی یہی معاملہ ہوگا اس لیے وہ ہرگز پکارے جانے کے لائق نہیں ہیں۔
Top