Jawahir-ul-Quran - Maryam : 47
قَالَ سَلٰمٌ عَلَیْكَ١ۚ سَاَسْتَغْفِرُ لَكَ رَبِّیْ١ؕ اِنَّهٗ كَانَ بِیْ حَفِیًّا
قَالَ : اس نے کہا سَلٰمٌ : سلام عَلَيْكَ : تجھ پر سَاَسْتَغْفِرُ : میں ابھی بخشش مانگوں گا لَكَ : تیرے لیے رَبِّيْ : اپنا رب اِنَّهٗ : بیشک وہ كَانَ : ہے بِيْ : مجھ پر حَفِيًّا : مہربان
کہا تیری سلامتی رہے35 میں گناہ بخشواؤں گا تیرے اپنے رب سے بیشک وہ ہے مجھ پر مہربان
35:۔ یہ سلام تحیہ نہیں۔ بلکہ سلام متارکت ہے۔ والجمھور علی ان المراد بسلامہ المسالمۃ التیھی المتارکۃ لا التحیۃ (قرطبی) ۔ ” حَفِیًّا “ مہربان۔ ” اَعْتَزِلُکُمْ الخ “” سَاَسْتَغْفِرُ “ پر معطوف ہے یعنی میں تمہارے پاس سے اور جن کو تم اللہ تعالیٰ کے سوا پکارتے ہو ان سے دور چلا جاؤں گا۔ اور اپنے پروردگار کو پکاروں گا اور مجھے امید ہے کہ وہ مجھے خائب و خاسر نہیں فرمائے گا اور تمہاری جدائی کا نعم البدل عطا فرمائے گا۔
Top