Jawahir-ul-Quran - Maryam : 76
وَ یَزِیْدُ اللّٰهُ الَّذِیْنَ اهْتَدَوْا هُدًى١ؕ وَ الْبٰقِیٰتُ الصّٰلِحٰتُ خَیْرٌ عِنْدَ رَبِّكَ ثَوَابًا وَّ خَیْرٌ مَّرَدًّا
وَيَزِيْدُ : اور زیادہ دیتا ہے اللّٰهُ : اللہ الَّذِيْنَ اهْتَدَوْا : جن لوگوں نے ہدایت حاصل کی هُدًى : ہدایت وَالْبٰقِيٰتُ : اور باقی رہنے والی الصّٰلِحٰتُ : نیکیاں خَيْرٌ : بہتر عِنْدَ رَبِّكَ : تمہارے رب کے نزدیک ثَوَابًا : باعتبار ثواب وَّخَيْرٌ : اور بہتر مَّرَدًّا : باعتبار انجام
اور بڑھاتا جاتا ہے اللہ سوجھنے والوں کو (سوجھے ہو وں کو سجھائے ہو وں کو) سوجھ53 اور باقی رہنے والی نیکیاں بہتر رکھتی ہیں تیرے رب کے یہاں بدلہ اور بہتر پھرجانے کو جگہ
53:۔ اور ایمان والوں کو اللہ تعالیٰ اپنی توفیق سے ایمان پر ثبات و استقلال عطا فرماتا ہے، و یثبت اللہ المومنین علی الھدی ویزیدھم فی النصرۃ الخ (قرطبی ج 11 ص 144) ۔ ” وَالْبٰقِیٰتُ الصّٰلِحٰتُ “ مشرکین اور کفار دنیوی مال و زر پر مغرور اور ظاہری جاہ و جلال پر نازاں ہیں حالانکہ یہ تمام چیزیں فانی اور زوال پذیر ہیں۔ البتہ ایمان اور اعمال صالحہ باقی رہنے والی چیزیں ہیں۔ آخرت میں جن کا اچھا بدلہ ملے گا۔ اور نیک انجام ہوگا۔
Top