Jawahir-ul-Quran - Maryam : 93
اِنْ كُلُّ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ اِلَّاۤ اٰتِی الرَّحْمٰنِ عَبْدًاؕ
اِنْ كُلُّ : نہیں تمام۔ کوئی مَنْ : جو فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَالْاَرْضِ : اور زمین اِلَّآ اٰتِي : مگر آتا ہے الرَّحْمٰنِ : رحمن عَبْدًا : بندہ
کوئی نہیں آسمانوں اور زمین میں62 جو نہ آئے رحمان کا بندہ ہو کر
62:۔ اس میں مشرکین کے قول فظیع کا رد ہے۔ یعنی زمین و آسمان کی تمام مخلوق اللہ تعالیٰ کی مملوک ہے اور اس کے سامنے عاجز و منقاد ہے۔ جن کو مشرکین اللہ تعالیٰ کے ولد قرار دیتے ہیں۔ یعنی فرشتے اور انبیاء (علیہم السلام) اور اولیاء کرام وہ بھی اللہ کے مملوک، اس کے مطیع و فرمانبردار اور اس کے عاجز بندے ہیں۔ اس لیے وہ معبود ہونے اور صفات کارسازی میں اللہ کے نائب ہونے کے لائق نہیں ہوسکتے۔ والمراد انہ ما من معبود لھم فی السموات والارض من الملئکۃ والناس الا وھو یاتی الرحمن ای یاوی الیہ ویلتجی الی ربوبیتہ عبدا منقادا مطیعا خاشعا راجیا کما یفعل العبید (کبیر ج 5 ص 830) ۔
Top