Jawahir-ul-Quran - Al-Baqara : 148
وَ لِكُلٍّ وِّجْهَةٌ هُوَ مُوَلِّیْهَا فَاسْتَبِقُوا الْخَیْرٰتِ١ؐؕ اَیْنَ مَا تَكُوْنُوْا یَاْتِ بِكُمُ اللّٰهُ جَمِیْعًا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
وَلِكُلٍّ : اور ہر ایک کے لیے وِّجْهَةٌ : ایک سمت ھُوَ : وہ مُوَلِّيْهَا : اس طرف رخ کرتا ہے فَاسْتَبِقُوا : پس تم سبقت لے جاؤ الْخَيْرٰتِ : نیکیاں اَيْنَ مَا : جہاں کہیں تَكُوْنُوْا : تم ہوگے يَاْتِ بِكُمُ : لے آئے گا تمہیں اللّٰهُ : اللہ جَمِيْعًا : اکٹھا اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ عَلٰي : پر كُلِّ : ہر شَيْءٍ : چیز قَدِيْر : قدرت رکھنے والا
اور ہر کسی کے واسطے ایک جانب ہے یعنی قبلہ کہ وہ منہ کرتا ہے اس طرف284 سو تم سبقت کرو نیکیوں میں جہاں کہیں تم ہو گے کر لائے گا تم کو اللہ اکٹھا بیشک اللہ ہر چیز کرسکتا ہے
284 کُلٍ کی تنوین عوض کے لیے ہے۔ ای لکل قوم اور وجھۃ کے معنی قبلۃ کے ہیں (مدارک ص 65 ج 1) مطلب یہ ہے کہ ہر قوم کا ایک علیحدہ قبلہ ہے اور ہر مذہب وملت کے متبعین اپنے اپنے قبلہ کی طرف رخ کرتے ہیں۔ فَاسْتَبِقُوا الْخَيْرٰتِ ۔ خطاب مسلمانوں سے ہے یعنی ہر قوم اپنے اپنے قبلہ کا اتباع کرتی ہے۔ تم اللہ کے حکم کے مطابق نیکی کے کاموں میں سب پر سبقت لے جانے کی کوشش کرو اور جس طرف اللہ تعالیٰ حکم دیتا ہے اسی طرف منہ کرو۔ اَيْنَ مَا تَكُوْنُوْا يَاْتِ بِكُمُ اللّٰهُ جَمِيْعًا۔ یہ تخویف اخروی ہے تم سب مسلمان اور تمہارے دشمن جہاں کہیں بھی ہونگے وہ تمہیں قیامت کے دن ایک جگہ جمع کردیگا اور تمہارے تمام جھگڑوں کا فیصلہ کرے گا۔ لہذا فضول جھگروں اور بحثوں کو چھوڑو اور خدا کی عبادت کرو اور اس کے احکام کا اتباع کرو جو اصل نیکی ہے۔ اِنَّ اللّٰهَ عَلٰي كُلِّ شَيْءٍ قَدِيْر۔ اس کی قدرت سے کوئی چیز باہر نہیں۔ مارنا اور پھر منتشر اجزاء کو جمع کر کے ان میں دوبارہ جان ڈالنا بھی اس کی قدرت کے تحت داخل ہے۔
Top