Jawahir-ul-Quran - Al-Baqara : 172
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُلُوْا مِنْ طَیِّبٰتِ مَا رَزَقْنٰكُمْ وَ اشْكُرُوْا لِلّٰهِ اِنْ كُنْتُمْ اِیَّاهُ تَعْبُدُوْنَ
يٰٓاَيُّهَا : اے الَّذِيْنَ : جو لوگ اٰمَنُوْا : ایمان لائے كُلُوْا : تم کھاؤ مِنْ : سے طَيِّبٰتِ : پاک مَا رَزَقْنٰكُمْ : جو ہم نے تم کو دیا وَاشْكُرُوْا : اور شکر کرو لِلّٰهِ : اللہ کا اِنْ كُنْتُمْ : اگر تم ہو اِيَّاهُ : صرف اسکی تَعْبُدُوْنَ : بندگی کرتے ہو
اے ایمان والو کھاؤ پاکیزہ چیزیں جو روزی دی ہم نے تم کو اور شکر کرو اللہ کا313 اگر تم اسی کے بندے ہو
313 پہلے عام انسانوں سے خطاب تھا۔ اب مسلمانون کو حکم ہورہا ہے کہ وہ مشرکین کی طرح حلال و حرام کے بارے میں من مانی نہ کریں اور جن چیزوں کو ہم نے حلال کیا ہے ان کو نہ صرف حلال سمجھیں بلکہ ان کو کھائیں اور اس طرح اپنے عمل سے بھی اپنے اعتقاد کی تصدیق کردیں بعض اوقات انسان ایک چیز کو عقیدے کی حد تک تو مان لیتا ہے لیکن اس پر عمل کرنے سے جھجکتا ہے اس لیے ایمان والوں سے ارشاد فرمایا کہ اگر واقعی دل وجان سے تم صرف اللہ ہی کی عبادت کرتے ہو اور تحریمات لغیر اللہ کے ذریعے شرک سے سچی توبہ کرچکے ہو تو اس بات کا عملی ثبوت بھی دو اور وہ یہ ہے کہ سائبہ بحیرہ وغیرہ کو کھاؤ اور ان سے فائدہ اٹھاؤ لیکن اگر تم نے ایسا نہ کیا تو یہ اس بات کی دلیل ہوگی کہ ابھی تم خالص اللہ کی عبادت نہیں کر رہے ہو بلکہ تمہارے اعمال میں شرک کا شائبہ موجود ہے۔ اور پھر اللہ کا شکر بھی بجا لاؤ جس نے تم کو یہ حلال چیزیں عطا فرمائی ہیں کیونکہ اس کا شکر بھی ایک بہت بڑی عبادت ہے اور اس کے بغیر عبادت کی تکمیل نہیں ہوسکتی۔ اللہ کی دی ہوئی حلال چیزوں کا ایک شکریہ یہ بھی ہے کہ انہیں شرک کا ذریعہ نہ بنایا جائے اور اپنی طرف سے ان کو حرام نہ کیا جائے۔
Top