Jawahir-ul-Quran - Al-Baqara : 56
ثُمَّ بَعَثْنٰكُمْ مِّنْۢ بَعْدِ مَوْتِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُوْنَ
ثُمَّ بَعَثْنَاكُمْ : پھر ہم نے تمہیں زندہ کیا مِنْ بَعْدِ مَوْتِكُمْ : تمہاری موت کے بعد لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَشْكُرُوْنَ : احسان مانو
پھر اٹھا کھڑا کیا ہم نے تم کو مرگئے پیچھے تاکہ تم احسان مانو114
114 تاکہ تم دوبارہ جی اٹھنے کی نعمت کی قدر کرو اور میری بھیجی ہوئی تورات کو مانو اور عقیدہ توحید کے پابند رہو۔ معتزلہ اور روافض نے اس آیت سے امتناع رویت باری تعالیٰ پر استدلال کیا ہے۔ مگر یہ استدلال صحیح نہیں کیونکہ اس سے امتناع فی الدنیا ثابت ہوتا ہے نہ مطلق امتناع۔ اور اہل سنت کا مسلک یہ ہے کہ رویت باری تعالیٰ فی نفسہ دنیا اور آخرت دونوں جہانوں میں ممکن ہے لیکن دنیا میں اس کا وقوع نہیں ہوگا۔ البتہ آخرت میں مومنین دیدار الٰہی سے مشرف ومحظوظ ہوں گے۔ واھل السنۃ والسلف علی جو ازھا فیہما وقوعھا فیا لاخرۃ (قرطبی ص 403 ج 1)
Top