Jawahir-ul-Quran - Al-Baqara : 95
وَ لَنْ یَّتَمَنَّوْهُ اَبَدًۢا بِمَا قَدَّمَتْ اَیْدِیْهِمْ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌۢ بِالظّٰلِمِیْنَ
وَلَنْ يَتَمَنَّوْهُ ۔ اَبَدًا : اور وہ ہرگز اس کی آرزو نہ کریں گے۔ کبھی بِمَا : بسبب جو قَدَّمَتْ : آگے بھیجا اَيْدِیْهِمْ : ان کے ہاتھوں نے وَاللہُ : اور اللہ عَلِیْمٌ : جاننے والا بِالظَّالِمِیْنَ : ظالموں کو
اور ہرگز آرزو نہ کرینگے موت کی کبھی بسبب ان گناہوں کے کہ بھیج چکے ہیں انکے ہاتھ،185 اور اللہ خوب جانتا ہے گناہ گاروں کو
185 یہودیوں کو اپنی سابقہ بد اعمالیوں کی بنا پر اس بات کا یقین ہے کہ وہ اپنے اس دعویٰ میں جھوٹ ہیں اس لیے وہ مباہلہ پر کبھی تیار نہ ہوں گے اور نہ ہی موت کی آرزو کریں گے۔ انھم فی دعواھم کاذبون (معالم ص 71 ج 1، قرطبی ص 33 ج 2) وَاللّٰهُ عَلِيْمٌۢ بِالظّٰلِمِيْنَ ۔ اللہ تعالیٰ ان ظالموں کو اچھی طرح جانتا ہے اور ان کی تدبیروں اور ہتھکنڈوں سے خوب واقف ہے۔
Top