Jawahir-ul-Quran - Al-Anbiyaa : 33
وَ هُوَ الَّذِیْ خَلَقَ الَّیْلَ وَ النَّهَارَ وَ الشَّمْسَ وَ الْقَمَرَ١ؕ كُلٌّ فِیْ فَلَكٍ یَّسْبَحُوْنَ
وَهُوَ : اور وہ الَّذِيْ : جس نے خَلَقَ : پیدا کیا الَّيْلَ : رات وَالنَّهَارَ : اور دن وَالشَّمْسَ : اور سورج وَالْقَمَرَ : اور چاند كُلٌّ : سب فِيْ فَلَكٍ : دائرہ (مدار) میں يَّسْبَحُوْنَ : تیر رہے ہیں
اور وہ ہی ہے جس نے بنائے رات اور دن اور سورج اور چاند سب اپنے اپنے گھر میں پھرتے ہیں23
23:۔ ” اَوَلَمْ یَرَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا “ تا ” کُلٌّ فِیْ فَلَکٍ یَّسْبَحُوْنَ “ یہ توحید پر تیسری عقلی دلیل ہے۔ ” کَانَتَا رَتْقًا “ یعنی زمین و آسمان موجود نہ تھے۔ بلکہ حالت عدم میں تھے۔ ” فَفَتَقْنٰھُمَا “ تو ہم نے ان کو از سر نو پیدا کیا۔ فمعنی الایۃ الم یعلموا ان السموت والارض کانتا معدومتین فاوجدناھما (روح ج 17 ص 34) ۔ زمین و آسمان کو عالم نیست سے عالم ہست میں لانا زمین میں پہاڑوں اور شاہراہوں کا پیدا کرنا آسمان کو ستونوں کے بغیر سہارا دینا، دن رات اور سورج چاند کی پیدائش غرضیکہ پورا نظام شمسی جس تکنیک اور کمال صنعت سے پیدا کیا گیا ہے اور نظام شمسی کے تمام احوال کوائف کی موزونیت خداوند تعالیٰ کی توحید پر اٹل عقلی دلیل ہے۔
Top