Jawahir-ul-Quran - Al-Anbiyaa : 65
ثُمَّ نُكِسُوْا عَلٰى رُءُوْسِهِمْ١ۚ لَقَدْ عَلِمْتَ مَا هٰۤؤُلَآءِ یَنْطِقُوْنَ
ثُمَّ نُكِسُوْا : پھر وہ اوندھے کیے گئے عَلٰي رُءُوْسِهِمْ : اپنے سروں پر لَقَدْ عَلِمْتَ : تو خوب جانتا ہے مَا : جو هٰٓؤُلَآءِ : یہ يَنْطِقُوْنَ : بولتے ہیں
پھر اوندھے ہوگئے سر جھکا کر47 تو تو جانتا ہے جیسا یہ بولتے ہیں
47:۔ ” ثُمَّ نُکِسُوْا الخ “ مگر تسویل و تضلیل شیطان سے بدبختی اور شقاوت نے پھر انہیں آلیا اور مہر جباریت کی وجہ سے وہ اپنی کفر و شرک کی پہلی حالت کی طرف فورًا منقلب ہوگئے۔ قال اھل التفسیر اجری اللہ تعالیٰ الحق علی لسانھم فی القول الاول ثم ادرکتھم الشقاوۃ ای ردوا الی الکفر بعد ان اقروا علی انفسہم بالظلم (مدارک ج 3 ص 64) اور حضرت ابراہیم (علیہ السلام) سے کہنے لگے کہ یہ تو تمہیں بھی معلوم ہے اور ہم بھی جانتے ہیں کہ یہ معبود بولنے کی طاقت نہیں رکھتے مگر اس کے باوجود ان کو اپنا معبود سمجھتے ہیں لا یخفی علینا وعلیک ایھا المیکت انھا لاتنطق کذالک وانا انما اتکذناھا الھۃ مع العلم بالوصف (روح جلد 17 ص 66) ۔
Top