Jawahir-ul-Quran - Al-Anbiyaa : 83
وَ اَیُّوْبَ اِذْ نَادٰى رَبَّهٗۤ اَنِّیْ مَسَّنِیَ الضُّرُّ وَ اَنْتَ اَرْحَمُ الرّٰحِمِیْنَۚۖ
وَ : اور اَيُّوْبَ : ایوب اِذْ نَادٰي : جب اس نے پکارا رَبَّهٗٓ : اپنا رب اَنِّىْ : کہ میں مَسَّنِيَ : مجھے پہنچی ہے الضُّرُّ : تکلیف وَاَنْتَ : اور تو اَرْحَمُ : سب سے بڑا رحم کرنیوالا الرّٰحِمِيْنَ : رحم کرنے والے
اور ایوب کو57 جس وقت پکارا اس نے اپنے رب کو کہ مجھ پر پڑی ہے تکلیف اور تو ہے سب رحم والوں سے رحم والا
57:۔ ” وَ اَیُّوْبَ اِذْ نَادٰي الخ “ یہ چھٹی تفصیلی نقلی دلیل ہے۔ ایوب (علیہ السلام) پر ابتلا آیا۔ تو انہوں نے دفع مضرت اور کشف مصیبت کیلئے ہمیں پکارا تو ہم نے ان کو مصیبت سے نجات دیدی اور تمام کھوئی ہوئی نعمتیں ان کو واپس دیدیں۔ ” رحمةً الخ “ یہ مفعول لہ ہے یعنی ہم نے یہ سب کچھ ایوب (علیہ السلام) پر رحمت و شفقت کیلئے کیا اور تاکہ دوسرے عبادت گذار بندوں کو اس سے نصیحت و عبرت حاصل ہو اور وہ مصائب و مشکلات میں صبر کریں اور صرف اللہ تعالیٰ ہی سے مصائب و مشکلات میں استعانت و استغاثہ کریں۔ ” فَاسْتَجَبْنَا لَهٗ “ ان کی دعا ہم ہی نے قبول کی۔ ” فَکَشَفْنَا “ ان کی تکلیف ہم ہی نے دور کی۔
Top