Jawahir-ul-Quran - Al-Anbiyaa : 91
وَ الَّتِیْۤ اَحْصَنَتْ فَرْجَهَا فَنَفَخْنَا فِیْهَا مِنْ رُّوْحِنَا وَ جَعَلْنٰهَا وَ ابْنَهَاۤ اٰیَةً لِّلْعٰلَمِیْنَ
وَالَّتِيْٓ : اور عورت جو اَحْصَنَتْ : اس نے حفاظت کی فَرْجَهَا : اپنی شرمگاہ (عفت کی) فَنَفَخْنَا : پھر ہم نے پھونک دی فِيْهَا : اس میں مِنْ رُّوْحِنَا : اپنی روح سے وَجَعَلْنٰهَا : اور ہم نے اسے بنایا وَابْنَهَآ : اور اس کا بیٹا اٰيَةً : نشانی لِّلْعٰلَمِيْنَ : جہانوں کے لیے
اور وہ عورت جس نے قابو63 میں رکھی اپنی شہوت   پھر پھونک دی ہم نے اس عورت میں اپنی روح اور کیا اس کو اس کے بیٹے کو نشانی جہان والوں کے واسطے
63:۔ ” وَ الَّتِیْ اَحْصَنَتْ الخ “ یہ دسویں تفصیلی نقلی دلیل ہے حضرت مریم صدیقہ اور حضرت مسیح (علیہما السلام) سے۔ ” اَحْصَنَتْ فَرْجَهَا “ یعنی اپنے جذبات کو قابو میں رکھا اور دامن عصمت کی حفاظت کی ” وَ اَحْصَنَتْ “ یعنی عفت فامتنعت من الفاحشة (قرطبی ج 11 ص 338) ۔ یا مطلب یہ ہے کہ اپنے آپ کو نکاح سے باز رکھا اور کسی شادی نہ کی حضرت مریم اور عیسیٰ (علیہما السلام) دونوں ماں بیٹا تمام بنی آدم کے لیے ہماری قدرت کاملہ اور مشیت نافذۃ کی واضح نشانی اور دلیل تھے مریم کا بغیر مس بشر بیٹا جننا اور عیسیٰ (علیہ السلام) کا بغیر باپ کے پیدا ہونا مخلوق کے لیے ایک اعجوبہ اور ہماری قدرت کی علامت ہے۔ وافروا ایۃ لان حالھما لمجموعھما ایۃ واحدۃ وھی ولاد تھا ایاہ من غیر محل (بحر ج 6 ص 336) ۔ ای علامۃ واعجوبۃ للخلق وعلی نبوۃ عیسیٰ ودلالۃ علی نفوذ قدرتنا فیما نشا (قرطبی) ۔ تو معلوم ہوا کہ مریم و عیسیٰ کا قصہ تو ہماری قدرت کی دلیل ہے اس لیے وہ الوہیت اور صفات کارسازی کے لائق نہیں ہیں۔
Top