Jawahir-ul-Quran - Al-Hajj : 28
لِّیَشْهَدُوْا مَنَافِعَ لَهُمْ وَ یَذْكُرُوا اسْمَ اللّٰهِ فِیْۤ اَیَّامٍ مَّعْلُوْمٰتٍ عَلٰى مَا رَزَقَهُمْ مِّنْۢ بَهِیْمَةِ الْاَنْعَامِ١ۚ فَكُلُوْا مِنْهَا وَ اَطْعِمُوا الْبَآئِسَ الْفَقِیْرَ٘
لِّيَشْهَدُوْا : تاکہ وہ آموجود ہوں مَنَافِعَ : فائدوں کی جگہ لَهُمْ : اپنے وَيَذْكُرُوا : وہ یاد کریں (لیں) اسْمَ اللّٰهِ : اللہ کا نام فِيْٓ : میں اَيَّامٍ مَّعْلُوْمٰتٍ : جانے پہچانے (مقررہ) دن عَلٰي : پر مَا : جو رَزَقَهُمْ : ہم نے انہیں دیا مِّنْ : سے بَهِيْمَةِ : چوپائے الْاَنْعَامِ : مویشی فَكُلُوْا : پس تم کھاؤ مِنْهَا : اس سے وَاَطْعِمُوا : اور کھلاؤ الْبَآئِسَ : بدحال الْفَقِيْرَ : محتاج
تاکہ پہنچیں اپنے فائدے کی جگہوں پر اور پڑھیں37 اللہ کا نام کئی دن جو معلوم ہیں ذبح پر چوپایوں مواشی کے جو اللہ نے دیے ہیں ان کو سو کھاؤ اس میں سے اور کھلاؤ برے حال کے محتاج کو
37:۔ ” وَ یَذْکُرُوْا الخ “ اس حصے میں بھی چاروں عنوانات مذکور ہیں۔ (1) اللہ کی نذریں نیازیں جائز ہیں۔ (2) اللہ کی تحریمات برحق ہیں۔ (3) تحریمات غیر اللہ باطل ہیں۔ (4) غیر اللہ کی نذر و نیاز حرام ہے۔ ” وَ یَذْکُرُوْا اسْمَ اللّٰه الخ “ میں اللہ کی نیازوں کا حکم ہے کہ قربانی کے ایام (10 تا 12 ذی الحجہ) میں اللہ کے نام کی نذریں دو اور خود بھی کھاؤ اور غرباء اور مساکین کو بھی کھلاؤ۔ ” بَھِیمَةُ الْاَنْعَامِ “ میں اضافت بیانیہ ہے۔ ” ثُمَّ لْیَقْضُوْا تَفَثَھُمْ “ حضرت ابن عمر فرماتے ہیں۔ تفث سے تمام مناسک حج مراد ہیں۔ التفث المنسک کلہ من الوقوف بعرفۃ والسعی بین الصفا والمروۃ ورمی الجمار (روح ج 17 ص 146) ۔ ” وَلْیُوْفُوْا نُذُوْرَھُمْ “ اور اللہ کی نذریں پوری کریں۔
Top