Jawahir-ul-Quran - Al-Hajj : 41
اَلَّذِیْنَ اِنْ مَّكَّنّٰهُمْ فِی الْاَرْضِ اَقَامُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتَوُا الزَّكٰوةَ وَ اَمَرُوْا بِالْمَعْرُوْفِ وَ نَهَوْا عَنِ الْمُنْكَرِ١ؕ وَ لِلّٰهِ عَاقِبَةُ الْاُمُوْرِ
اَلَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اِنْ : اگر مَّكَّنّٰهُمْ : ہم دسترس دیں انہیں فِي الْاَرْضِ : زمین میں اَقَامُوا : وہ قائم کریں الصَّلٰوةَ : نماز وَاٰتَوُا : اور ادا کریں الزَّكٰوةَ : زکوۃ وَاَمَرُوْا : اور حکم دیں بِالْمَعْرُوْفِ : نیک کاموں کا وَنَهَوْا : اور وہ روکیں عَنِ الْمُنْكَرِ : برائی سے وَلِلّٰهِ : اور اللہ کیلئے عَاقِبَةُ : انجام کار الْاُمُوْرِ : تمام کام
وہ لوگ کہ56 اگر ہم ان کو قدرت دیں ملک میں تو وہ قائم رکھیں نماز اور دیں زکوٰۃ اور حکم کریں بھلے کام کا اور منع کریں برائی سے اور اللہ کے اختیار میں ہے آخر ہر کام
56:۔ ” اَلَّذِیْنَ اِنْ مَّکَّنّٰھُمْ الخ “ یہ ” مَنْ یَّنْصرُ ہٗ “ سے بدل ہے یعنی اللہ تعالیٰ جن لوگوں کی مدد کرتا ہے ان کی صفات یہ ہیں کہ اگر ان کو زمین کی حکومت سونپ دی جائے تو بھی وہ راہ حق سے سر مو انحراف نہ کریں اور زمین پر اللہ کے دین کو نافذ کریں اور زندگی کے ہر شعبہ میں اللہ کے قانون کو رائج کردیں۔ دنیا میں نیکی اور صلاح وتقوی کو فروغ دیں۔ برائی اور جرم و گناہ سے اللہ تعالیٰ کی زمین کو پاک کریں۔ مفسرین لکھتے ہیں کہ یہ آیت خلفائے راشدین ؓ کی حقانیت خلافت کی دلیل ہے اور اس آیت میں مہاجرین کی پاکیزہ سیرت کی پیش گوئی ہے۔ ویکون (الذین ان مکنھم فی الارض) اربعۃ من اصحاب رسول اللہ ﷺ لم یکن فی الارض غیرھم (قرطبی ج 12 ص 73) ۔ ھو اخبار من اللہ عما ستکون علیہ سیرۃ المھاجرین ان مکنھم فی الارض و بسط لھم فی الدنیا وکیف یقومون بامر الدین و دلیل صحۃ امر الخلفاء الراشدین الخ (مدارک ج 3 ص 80) ۔ علامہ خازن رقمطراز ہیں کہ ” اَلَّذِیْنَ اِنْ مَّکَّنّٰھُمْ “ چونکہ ان لوگوں ہی کی صفت ہے جن کا پہلے ” اَلَّذِیْنَ اُخْرِجُوْا مِنْ دِیَارِھِمْ “ میں ذکر ہوچکا ہے اس لیے یہاں صرف مہاجرین ہی مراد ہیں۔ وقیل ھم المھاجرون و ھو الاصح لان قولہ (والذین ان مکنھم) صفۃ لمن تقدم ذکرھم وھو قولہ (الذین اخرجوا من دیارھم) وھم المھاجرون (خازن ج 5 ص 20) ۔ و فیہ دلیل صحۃ امر الخلفاء الاشدین ؓ عنھم لان الایۃ مخوصۃ بالمھاجرین لانھم المخرجون بغیر حق و الممکنون فی الارض منھم الخلفاء دون غیرھم فلو لم تثبت الاوصاف الباقیۃ لزم الخلف فی المقال تعالیٰ للہ سبحانہ عنہ (روح ج 17 ص 164) ۔
Top