Jawahir-ul-Quran - Al-Hajj : 60
ذٰلِكَ١ۚ وَ مَنْ عَاقَبَ بِمِثْلِ مَا عُوْقِبَ بِهٖ ثُمَّ بُغِیَ عَلَیْهِ لَیَنْصُرَنَّهُ اللّٰهُ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَعَفُوٌّ غَفُوْرٌ
ذٰلِكَ : یہ وَمَنْ : اور جو۔ جس عَاقَبَ : ستایا بِمِثْلِ : جیسے مَا عُوْقِبَ : اسے ستایا گیا بِهٖ : اس سے ثُمَّ : پھر بُغِيَ عَلَيْهِ : زیادتی کی گئی اس پر لَيَنْصُرَنَّهُ : ضرور مدد کریگا اسکی اللّٰهُ : اللہ اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ لَعَفُوٌّ : البتہ معاف کرنیوالا غَفُوْرٌ : بخشنے والا
یہ سن چکے73 اور جس نے بدلہ لیا جیسا کہ اس کو دکھ دیا تھا پھر اس پر کوئی زیادتی کرے تو البتہ اس کی مدد کرے گا اللہ بیشک اللہ درگزر کرنے والا بخشنے والا ہے  
73:۔ ” وَ مَنْ عَاقَبَ الخ “۔” وَ لَیَنْصُرَنَّ اللّٰهَ “۔ من ینصر میں مسلمانوں کو فتح کی خوشخبری دی اب یہاں وعدہ فتح و نصر کا اعادہ کیا گیا تاکہ اس کی دو دلیلیں ایک انی اور لمی کا ذکر کیا جائے۔ ” ثُمَّ بُغِیَ عَلَیْهِ “ ثم تعقیب ذکر کے لیے ہے یعنی جن لوگوں نے ظالموں سے اپنے اوپر کیے گئے مظالم کا بدلہ لیا اور بدلہ لینے میں حد سے تجاوز نہیں کیا اور پھر ظالموں کی طرف سے وہ سخت مظالم وشدائد کا نشانہ بھی بنے ہوں۔ ظالموں کے مقابلہ میں ایسے لوگوں کی اللہ تعالیٰ ضرور مدد کرے گا اور انہیں فتح و ظفر سے ہمکنار کرے گا۔
Top