Jawahir-ul-Quran - Al-Hajj : 64
لَهٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ١ؕ وَ اِنَّ اللّٰهَ لَهُوَ الْغَنِیُّ الْحَمِیْدُ۠   ۧ
لَهٗ : اسی کے لیے مَا : جو کچھ فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَمَا : اور جو کچھ فِي الْاَرْضِ : زمین میں وَاِنَّ : اور بیشک اللّٰهَ : اللہ لَهُوَ : البتہ وہی الْغَنِيُّ : بےنیاز الْحَمِيْدُ : تمام خوبیوں والا
اسی کا ہے78 جو کچھ ہے آسمان اور زمین میں اور اللہ وہی ہے بےپروا تعریفوں والا
78:۔ ” لَهٗ مَا فِیْ السَّمٰوٰتِ الخ “ تقدیم خبر افادہ حصر کے لیے ہے زمین و آسمان سے وہی ہر ایک کو روزی بہم فرماتا ہے اور ساری کائنات اسی کے ملک و اختیار اور اسی کے قبضہ و تصرف میں ہے۔ ” اَلْغَنِیُّ “ وہ کسی کا محتاج نہیں مگر ساری کائنات اس کی محتاج ہے۔ ” اَلْحَمِیْدُ “ وہ تمام کمالات کا مالک ہے ضمیر فصل اور تعریف خبر مفید حصر ہیں یعنی اللہ تعالیٰ ہی مستغنی ہے اور وہی تمام صفات الوہیت کا مالک ہے اس کے سوا نہ کوئی غنی ہے اور نہ صفات کارسازی کا مالک۔ جو بلندو برتر اور قادر وعلیم ذات صفات بالا سے متصف ہے وہی کارساز اور حاجت روا ہے لہذا اسکے سوا حاجات و مشکلات میں کسی کو مافوق الاسباب مت پکارو۔
Top