Jawahir-ul-Quran - Al-Hajj : 71
وَ یَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَا لَمْ یُنَزِّلْ بِهٖ سُلْطٰنًا وَّ مَا لَیْسَ لَهُمْ بِهٖ عِلْمٌ١ؕ وَ مَا لِلظّٰلِمِیْنَ مِنْ نَّصِیْرٍ
وَيَعْبُدُوْنَ : اور وہ بندگی کرتے ہیں مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ : اللہ کے سوا مَا : جو لَمْ يُنَزِّلْ : نہیں اتاری اس نے بِهٖ : اس کی سُلْطٰنًا : کوئی سند وَّمَا : اور جو۔ جس لَيْسَ : نہیں لَهُمْ : ان کے لیے (انہیں) بِهٖ : اس کا عِلْمٌ : کوئی علم وَمَا : اور نہیں لِلظّٰلِمِيْنَ : ظالموں کے لیے مِنْ نَّصِيْرٍ : کوئی مددگار
اور پوجتے ہیں84 اللہ کے سوا اس چیز کو جس کی سند نہیں اتاری اس نے اور جس کی ان کو خبر نہیں اور بےانصافوں کا کوئی نہیں مددگار
84:۔ ” وَ یَعْبُدُوْنَ الخ “ یہ بطور زجر دلائل مذکورہ کا ثمرہ ہے۔ مشرکین اللہ کے سوا ایسے خود ساختہ معبودوں کی عبادت کرتے ہیں جن کے معبود ہونے کی اللہ تعالیٰ نے کوئی دلیل نازل نہیں فرمائی اور جن کے معبود ہونے پر ان کے پاس کوئی دلیل نہیں۔ ” سُلْطَانًا “ سے دلیل وحی اور دلیل نقلی اور علم سے دلیل عقلی مراد ہے۔ سلطانا ای حجۃ و برھانا سماویا من جہۃ الوحی والسمع و ما لیس لھم بہ علم ای دلیل عقلی ضروری او غیرہ (بحر) ۔
Top