Jawahir-ul-Quran - Al-Muminoon : 60
وَ الَّذِیْنَ یُؤْتُوْنَ مَاۤ اٰتَوْا وَّ قُلُوْبُهُمْ وَجِلَةٌ اَنَّهُمْ اِلٰى رَبِّهِمْ رٰجِعُوْنَۙ
وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ يُؤْتُوْنَ : دیتے ہیں مَآ اٰتَوْا : جو وہ دیتے ہیں وَّقُلُوْبُهُمْ : اور ان کے دل وَجِلَةٌ : ڈرتے ہیں اَنَّهُمْ : کہ وہ اِلٰى : طرف رَبِّهِمْ : اپنا رب رٰجِعُوْنَ : لوٹنے والے
اور جو لوگ کہ دیتے ہیں51 جو کچھ دیتے ہیں اور ان کے دل52 ڈر رہے ہیں اس لیے کہ ان کو اپنے رب کی طرف لوٹ کر جانا ہے
51:۔ ” وَالَّذِیْنَ یُوْتُوْنَ الخ “ اس میں ” اَلَّذِیْنَ ھُمْ لِاَمٰنٰتِھِمْ وَعَھْدِھِمْ رَاعُوْنَ “ کا اعادہ ہے۔ ” یُوْتُوْنَ “ بمعنی یفعلون ہے اور یہ لفظ تمام اعمال خیر اور افعال تر کو شامل ہے۔ قال ابن عباس وابن جبیر ھو عام فی جمیع اعمال البر کانہ قال والذین یفعلون من انفسہم فی طاعۃ اللہ ما بلغہ جھدہم (بحر ج 6 ص 410) ۔ یعنی اللہ کی اطاعت اور اعمال خیر میں وہ حسب طاقت حصہ لیتے اور جو کام کرنے کے ہیں انہیں بجالاتے ہیں۔ 52:۔ ” وَقُلُوْبُھُمْ وَجِلَةٌ الخ “ وہ حسب طاقت نیکی کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ بھی لیتے ہیں مگر اس کے باوجود آخرت کے حساب سے خائف ہیں اور انہیں اس بات کا ڈر رہاتا ہے کہ ان کی نیکیاں قبول بھی ہوئی ہیں یا نہیں جیسا کہ حضور ﷺ سے منقول ہے۔ الذین یصومون ویصلون و یتصدقون وھم یخافون ان لا یقبل منھم اولئک الذین یسارعون فی الخیرات (قرطبی ج 12 ص 132) ۔
Top