Jawahir-ul-Quran - Al-Furqaan : 21
وَ قَالَ الَّذِیْنَ لَا یَرْجُوْنَ لِقَآءَنَا لَوْ لَاۤ اُنْزِلَ عَلَیْنَا الْمَلٰٓئِكَةُ اَوْ نَرٰى رَبَّنَا١ؕ لَقَدِ اسْتَكْبَرُوْا فِیْۤ اَنْفُسِهِمْ وَ عَتَوْ عُتُوًّا كَبِیْرًا
وَقَالَ : اور کہا الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو لَا يَرْجُوْنَ : وہ امید نہیں رکھتے لِقَآءَنَا : ہم سے ملنا لَوْلَآ : کیوں نہ اُنْزِلَ : اتارے گئے عَلَيْنَا : ہم پر الْمَلٰٓئِكَةُ : فرشتے اَوْ نَرٰي : یا ہم دیکھ لیتے رَبَّنَا : اپنا رب لَقَدِ اسْتَكْبَرُوْا : تحقیق انہوں نے بڑا کیا فِيْٓ اَنْفُسِهِمْ : اپنے دلوں میں وَعَتَوْ : اور انہوں نے سرکشی کی عُتُوًّا كَبِيْرًا : بڑی سرکشی
اور بولے17 وہ لوگ جو امید نہیں رکھتے کہ ہم سے ملیں گے کیوں نہ اترے ہم پر فرشتے یا ہم دیکھ لیتے اپنے رب کو بہت بڑائی رکھتے ہیں اپنے جی میں اور سر چڑھ رہے ہیں بڑی شرارت میں
17:۔ ” وقال الذین الخ “ یہ پانچویں شکوے کا اعادہ ہے برائے بیان زیادت یعنی ” او نری ربنا “ مشرکین جو منکرین بعث بھی ہیں کہتے ہیں ہمارے پاس فرشتے بھیجے جائیں جو پیغمبر (علیہ السلام) کے دعوے کی تصدیق وتائید کریں۔ یا ہم خود اللہ کو اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں اور وہ خود پیغمبر (علیہ السلام) کی رسالت کی تصدیق کرے اور ہمیں ایمان لانے کا بالمشافہہ حکم صادر فرمائے۔ لولا انزل علینا الملائکۃ فتخبرنا انک رسول حقا او نری ربنا فیخبرنا بذلک (بحر ج 6 ص 491) ۔ ”’ لقد استکبروا فی انفسہم الخ “ یہ زجر ہے یہ ان معاندین کے عناد و استکبار اور ان کی بغاوت سرکشی کی انتہا ہے۔
Top