Jawahir-ul-Quran - Ash-Shu'araa : 181
اَوْفُوا الْكَیْلَ وَ لَا تَكُوْنُوْا مِنَ الْمُخْسِرِیْنَۚ
اَوْفُوا : تم پورا کرو الْكَيْلَ : ماپ وَلَا تَكُوْنُوْا : اور نہ ہو تم مِنَ : سے الْمُخْسِرِيْنَ : نقصان دینے والے
پورا بھر کر دو ناپ64 اور مت ہو نقصان دینے والے
64:۔ شرکم کے علاوہ ان لوگوں میں ایک خرابی یہ تھی کہ وہ ناپ تول میں بد دیانتی کرتے تھے۔ اس لیے حضرت شعیب (علیہ السلام) نے فرمایا ناپ درست رکھو اور کم ناپ کر لوگوں کی حق تلفی نہ کرو۔ ” و زنو بالقسطاس الخ “ اور صحیح ترازو سے تولا کرو معلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے پیمانے اور باٹ کم و بیش مقدار کے بنا رکھے تھے۔ لیتے وقت زیادہ مقدار والے پیمانے اور باٹ استعمال کرتے اور دیتے وقت کم مقدار والے۔” ولا تبخسوا الناس الخ “ اس طرح بد دیانتی سے لوگوں کے حقوق غصب نہ کرو۔ ” ولا تعثوا فی الارض مفسدین “ اور قتل و غارت اور ڈکیتی سے ملک میں بد امنی اور بےچینی نہ پھیلاؤ۔ ” واتقوا اللہ الذی خلقکم الخ “ اس اللہ سے ڈرو جس نے تم کو اور تم سے پہلے لوگوں کو پیدا فرمایا یہ حقیقت میں تخویف دنیوی ہے یعنی اللہ سے ڈرو جس نے تمہیں اور تم سے پہلے لوگوں کو پیدا کیا جس طرح وہ پیدا کرنے پر قادر ہے اسی طرح وہ عذاب سے تمہیں ہلاک بھی کرسکتا ہے۔ وامرھم ثانیا بتقوی من اوجدھم و اوجد من قبلھم تنبیہا علی ان من اوجدھم قادر علی ان یعذبھم ویھلکہم (بحر ج 7 ص 38) ۔
Top