Jawahir-ul-Quran - Ash-Shu'araa : 200
كَذٰلِكَ سَلَكْنٰهُ فِیْ قُلُوْبِ الْمُجْرِمِیْنَؕ
كَذٰلِكَ : اسی طرح سَلَكْنٰهُ : یہ چلایا ہے (انکار داخل کردیا ہے) فِيْ قُلُوْبِ : دلوں میں الْمُجْرِمِيْنَ : مجرم (جمع)
اسی طرح گھسا دیا ہم نے اس انکار کو گناہ گاروں کے دل میں70
70:۔ یہ تخویف دنیوی ہے۔ ” سلکنہ “ میں ضمیر مفعول شرک و تکذیب یا استہزاء سے کنایہ ہے۔ قال ابن عباس والحسن و مجاھد ادخلنا الشرک والتکذیب (معالم و خازن ج 5 ص 105) ، مشرکین کے دلوں میں شرک کی بیماری اور پھر توحید کی تکذیب اور اس سے استہزاء کا روگ سرایت کرچکا ہے اور وہ اس وقت تک ایمان نہیں لائیں گے جب تک کہ المناک عذاب کو نہ دیکھ لیں۔ ” فیاتیہم بغتۃ الخ “ لیکن عذاب اچانک انہیں آ لے گا اور اس سے پہلے انہیں اس کا علم نہ ہوگا تاکہ اس کی آمد سے پہلے وہ ایمان لے آئیں۔ ” فیقولوا الخ “ جب عذاب آپہنچے گا تو اب حسرت و افسوس کے ساتھ تمنا کریں گے کہ انہیں مہلت مل جائے تاکہ وہ اپنی گذشتہ بد اعمالیوں کی تلافی کرسکیں۔
Top