Jawahir-ul-Quran - Ash-Shu'araa : 36
قَالُوْۤا اَرْجِهْ وَ اَخَاهُ وَ ابْعَثْ فِی الْمَدَآئِنِ حٰشِرِیْنَۙ
قَالُوْٓا : وہ بولے اَرْجِهْ : مہلت دے اسے وَاَخَاهُ : اور اس کے بھائی کو وَابْعَثْ : اور بھیج فِي : میں الْمَدَآئِنِ : شہروں (جمع) حٰشِرِيْنَ : اکٹھا کرنے والے (نقیب)
بولے ڈھیل دے21 اس کو اور اس کے بھائی کو اور بھیج دے شہروں میں نقیب
21:۔ مقربین دربار نے مشورہ دیا کہ موسیٰ و ہارون (علیہما السلام) کو قتل کرنے میں جلدی نہ کرو کیونکہ اس سے فتنے کا اندیشہ ہے۔ بلکہ فی الحال ان کو مہلت دو اور ان کے مقابلے کے لیے ملک کے کونے کونے سے ماہر جادوگروں اور ان کے استادوں کو جمع کرو جن کے مقابلے میں یہ مات کھا کر خود بخود رسوا ہوجائیں گے اور اپنی نبوت و رسالت کا نام بھی نہ لیں گے۔ ” فجمع السحرۃ الخ “ چناچہ مقابلے کے لیے ایک دن مقرر کردیا گیا اور ملک بھر سے جادوگروں کو اکٹھا کرلیا گیا اور لوگوں کو بھی ترغیب دی گئی کہ وہ بھی مقررہ وقت پر جائے معہود میں پہنچ جائیں تاکہ وہ بھی یہ دلچسپ مقابلہ دیکھ سکیں۔ ” ھل انتم مجتمعون الاستفہام مجاز عن الحث والاستعجال “ (روح ج 19 ص 77) ۔ ” لعلنا نتبع السحرۃ الخ “ یہ مقابلہ نہایت اہم ہوگا کیونکہ ہم اپنے دین پر اطمینان قلب کے ساتھ صرف اسی صورت میں قائم رہ سکیں گے جب کہ ہمارے جادوگر غالب آجائیں۔ اس لیے سب لوگوں کو وہاں پہنچ کر جادوگروں کی ہمت افزائی کرنی چاہئے۔
Top