Jawahir-ul-Quran - An-Naml : 91
اِنَّمَاۤ اُمِرْتُ اَنْ اَعْبُدَ رَبَّ هٰذِهِ الْبَلْدَةِ الَّذِیْ حَرَّمَهَا وَ لَهٗ كُلُّ شَیْءٍ١٘ وَّ اُمِرْتُ اَنْ اَكُوْنَ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَۙ
اِنَّمَآ : اس کے سوا نہیں اُمِرْتُ : مجھے حکم دیا گیا اَنْ : کہ اَعْبُدَ : عبادت کروں رَبَّ : رب هٰذِهِ : اس الْبَلْدَةِ : شہر الَّذِيْ : وہ جسے حَرَّمَهَا : اس نے محترم بنایا ہے وَلَهٗ : اور اسی کے لیے كُلُّ شَيْءٍ : ہر شے وَّاُمِرْتُ : اور مجھے حکم دیا گیا اَنْ : کہ اَكُوْنَ : میں رہو مِنَ : سے الْمُسْلِمِيْنَ : جمع مسلم۔ مسلمان۔ فرمانبردار
مجھ کو یہی حکم ہے78 کہ بندگی کروں اس شہر کے مالک کی جس نے اس کو حرمت دی اور اسی کی ہے ہر ایک چیز اور مجھ کو حکم ہے کہ رہوں حکم برداروں میں
78:۔ آخر میں تمام مذکورہ دلائل کے ثمرہ و نتیجہ کے طور پر دلیل وحی کا ذکر کیا گیا ہے کہ مجھے وحی کے ذریعہ اللہ نے حکم دیا ہے کہ میں اس عزت و حرمت والے شہر مکہ کے رب کی عبادت کروں، اسی کو کارساز سمجھوں اور حاجات و مصائب میں صرف اسی کو پکاروں۔ ولہ کل شیء، کیونکہ ساری کائنات کا مالک اور سارے جہان میں وہی متصرف و مختار ہے۔ وامرت ان اکون، مجھے یہ بھی حکم دیا گیا ہے کہ میں زندگی کے ہر معاملہ میں اللہ کے احکام کے سامنے سر تسلیم خم کردوں۔ وان اتلوا القران، اور مجھے یہ بھی حکم دیا گیا ہے کہ میں قرآن کی تبلیغ و اشاعت میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھوں ای واظب علی قراءت ہ علی الناس بطریق تکریر الدعوۃ و تثنیۃ الارشاد (روح ج 20 ص 39) ۔
Top