Jawahir-ul-Quran - An-Naml : 93
وَ قُلِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ سَیُرِیْكُمْ اٰیٰتِهٖ فَتَعْرِفُوْنَهَا١ؕ وَ مَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ۠   ۧ
وَقُلِ : اور فرما دیں الْحَمْدُ : تمام تعریفیں لِلّٰهِ : اللہ کے لیے سَيُرِيْكُمْ : وہ جلد دکھا دے گا تمہیں اٰيٰتِهٖ : اپنی نشانیاں فَتَعْرِفُوْنَهَا : پس تم پہچان لوگے انہیں وَمَا : اور نہیں رَبُّكَ : تمہارا رب بِغَافِلٍ : غافل (بےخبر) عَمَّا : اس سے جو تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے ہو
اور کہہ تعریف ہے سب اللہ کو آگے دکھائے گا تم کو اپنے نمونے80 تو ان کو پہچان لو گے اور تیرا رب81 بیخبر نہیں ان کاموں سے جو تم کرتے ہو
80:۔ یہ پچھلے دونوں قصوں پر متفرع ہے بطور لفط و نشر مرتب۔ یعنی صفات کارسازی اللہ کے لیے ہیں پیغمبروں کے لیے نہیں ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہی مصائب و شدائد سے ان کو بچاتا اور ان کے دشمنوں کو ہلاک کرتا ہے۔ سیریکم ایتہ الخ، آپ مشرکین سے فرما دیں آگے چل کر اللہ تعالیٰ تمہیں میری صداقت کے نشانات دکھائے گا جن کو دیکھ کر تم یقین کرلو گے کہ واقعی یہ وہی نشانات ہیں جن کی ہم کو خبر دی گئی لیکن یہ الگ بات ہے کہ اس وقت تمہیں اس معرفت اور اقرار کا کوئی فائدہ ہو یا نہ ہو۔ مراد دنیا وآخرت کے عذاب کی نشانیاں ہیں۔ سیریہم اللہ من ایاتہ فی الاخرۃ فیستیقنون بھا وقیل ھو انشقاق القمر والدخان وما حل بھم من نقمات اللہ فی الدنیا (مدارک ج 3 ص 172) ۔ 81:۔ یہ وعد و وعید کی طرف نہایت لطیف اشارہ ہے۔ یعنی اللہ تعالیٰ تمہارے اعمال سے بیخبر نہیں وہ تمہارے تمام نیک و بد اعمال کو خوب جانتا ہے، اس لیے ہر ایک کو اس کے اعمال کے مطابق اجر وثواب اور سزا و عذاب دے گا۔ کلام مسوق من جہتہ سبحانہ بطریق التذییل مقرر لما قبلہ متضمن للوعد والوعید (ابو السعود ج 6 ص 638) ۔ سورة النمل میں آیات توحید اور اس کی خصوصیات 1 ۔ یموسی انہ انا اللہ العزیزی الحکیم۔ نفی شرک فی التصرف۔ 2 ۔ فلما راھا تہتز، تا، لا یخاف لدی المرسلون۔ نفی علم غیب از موسیٰ علیہ السلام۔ 3 ۔ لا یحطمنکم سلیمن و جنودہ وھم لا یشعرون۔ (رکوع 2) ۔ نفی علم غیب از سلیمان (علیہ السلام) و اصحاب سلیمان علیہ السلام۔ 4 ۔ الا یسجدوا للہ الذی، تا، ھو رب العرش العظیم۔ نفی شرک فی العلم و شرک فی التصرف۔ 5 ۔ قال سننظر اصدقت ام کنت من الکذبین۔ نفی علم غیب از سلیمان علیہ السلام۔ 6 ۔ انہ من سلیمن، تا، واتونی مسلمین۔ اللہ کے سوا کسی اور سے استعانت نہ کرو۔ 7 ۔ ولقد ارسلنا الی ثمود، تا، فاذا ھم فریقان یختصمون (رکوع 4) ۔ نفی شرک فی التصرف۔ 8 ۔ قل الحمد للہ، تا، اللہ خیر اما یشرکون۔ (رکوع 5) ۔ تمام صفات کارسازی اللہ تعالیٰ کے ساتھ مختص ہیں لہذا وہی برکات دہندہ ہے۔ 9 ۔ امن خلق السموات والارض، تا، قل ھاتوا برھانکم ان کنتم صدقین۔ نفی شرک فی التصرف پر پانچ عقلی دلیلیں علی سبیل الاعتراف من الخصم۔ 10 ۔ قل لا یعلم من فی السموات، تا، ایان یبعثون، (رکوع 5) ۔ نفی شرک فی العلم۔ 11 ۔ وان ربک لیعلم، تا، الا فی کتب مبین۔ (رکوع 6) ۔ نفی شرک فی العلم۔ 12:۔ انک لا تسمع الموتی، تا، فھم مسلمون۔ کافروں کو مردوں سے تشبیہ دی گئی ہے اس سے سماع موتی کی نفی ہوتی ہے۔ 13 ۔ الم یروا انا جعلنا الیل۔ تا۔ لقوم یومنون (رکوع 7) ۔ نفی شرک فی التصرف۔ 14 ۔ انما مرت ان اعبد۔ تا۔ و امرت ان اکون من المسلمین۔ نفی شرک فی التصرف۔ سورة نمل ختم ہوئی
Top