Jawahir-ul-Quran - Al-Qasas : 14
وَ لَمَّا بَلَغَ اَشُدَّهٗ وَ اسْتَوٰۤى اٰتَیْنٰهُ حُكْمًا وَّ عِلْمًا١ؕ وَ كَذٰلِكَ نَجْزِی الْمُحْسِنِیْنَ
وَلَمَّا : اور جب بَلَغَ اَشُدَّهٗ : وہ پہنچا اپنی جوانی وَاسْتَوٰٓى : اور پورا (توانا) ہوگیا اٰتَيْنٰهُ : ہم نے عطا کیا اسے حُكْمًا : حکمت وَّعِلْمًا : اور علم وَكَذٰلِكَ : اور اسی طرح نَجْزِي : ہم بدلہ دیا کرتے ہیں الْمُحْسِنِيْنَ : نیکی کرنے والے
اور جب پہنچ گیا15 اپنے زور پر اور سنبھل گیا دی ہم نے اس کو حکمت اور سمجھ اور اسی طرح ہم بدلہ دیتے ہیں نیکی والوں کو
15:۔ جب موسیٰ (علیہ السلام) سن نمو کی انتہا کو پہنچ گئے اور ان کی ذہنی اور جسمانی قوتیں حد کمال کو پہنچ گئیں تو ہم نے ان کو عقل اور علم و فہم کی دولت عطا کی یعنی دین کے معاملات میں گہری سمجھ اور حکمت یعنی صحیح قوت فیصلہ سے سرفراز فرمایا ای الفقہ والعقل والعلم فی الدین فعلم موسیٰ و حکم قبل ان یبعث نبیا (معالم ج 5 ص 138) ۔ بعض نے حکم و علم سے نبوت اور علم نبوت مراد لیا ہے لیکن اس صورت میں ترتیب قصہ میں تقدیم و تاخیر ہوگی کیونکہ موسیٰ (علیہ السلام) کو نبوت مدین سے واپسی پر راستے میں ملی اور قتل قبطی اور سفر مدین وغیرہ واقعات نبوت سے پہلے کے ہیں لیکن پہلی صورت میں تقدیم و تاخیر ماننے کی ضرورت نہیں۔
Top