Jawahir-ul-Quran - Al-Qasas : 17
قَالَ رَبِّ بِمَاۤ اَنْعَمْتَ عَلَیَّ فَلَنْ اَكُوْنَ ظَهِیْرًا لِّلْمُجْرِمِیْنَ
قَالَ : اس نے کہا رَبِّ بِمَآ : اے میرے رب جیسا کہ اَنْعَمْتَ : تونے انعام کیا عَلَيَّ : مجھ پر فَلَنْ اَكُوْنَ : تو میں ہرگز نہ ہوں گا ظَهِيْرًا : مددگار لِّلْمُجْرِمِيْنَ : مجرموں کا
بولا اے رب جیسا تو نے فضل کردیا مجھ پر18 پھر میں کبھی نہ ہوں گا مددگار گنہگاروں کا
18:۔ حضرت شیخ فرماتے ہیں، بما انعمت علی کے بعد فلا تھنی محذوف ہے یعنی مجھے رسوا نہ کرنا۔ یا بما میں باء قسمیہ ہے اور جواب قسم محذوف ہے اور فلن اکون الخ جواب پر معطوف ہے ای اقسم بانعامک علی لا متنعن عن مثل ھذا الفعل الخ (روح ج 20 ص 55) ۔ اور انعام سے یا تو فرعون کے شر سے محفوظ رہنا مراد ہے یا مذکورہ لغزش پر مغفرت کیونکہ الہام یا رویائے صادقہ سے موسیٰ (علیہ السلام) کو معلوم ہوگیا تھا کہ اللہ نے ان کی لغزش معاف فرما دی ہے (ایضا) ۔ اس پر امر خامس یعنی فلا تکونن ظھیرا للکفرین متفرع ہوگا۔
Top