Jawahir-ul-Quran - Al-Qasas : 3
نَتْلُوْا عَلَیْكَ مِنْ نَّبَاِ مُوْسٰى وَ فِرْعَوْنَ بِالْحَقِّ لِقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ
نَتْلُوْا : ہم پڑھتے ہیں عَلَيْكَ : تم پر مِنْ نَّبَاِ : کچھ خبر (احوال) مُوْسٰى : موسیٰ وَفِرْعَوْنَ : اور فرعون بِالْحَقِّ : ٹھیک ٹھیک لِقَوْمٍ يُّؤْمِنُوْنَ : ان لوگوں کے لیے جو ایمان رکھتے ہیں
ہم سناتے ہیں تجھ کو کچھ احوال موسیٰ3 اور فرعون کا تحقیقی ان لوگوں کے واسطے جو یقین کرتے ہیں
3:۔ یہاں سے لے کر، ماکانوا یحذرون، تک میں موسیٰ (علیہ السلام) اور فرعون کا قصہ مجملا ذکر کیا گیا ہے آگے اس کی تفصیل آرہی ہے۔ لقوم جار مجرور نتلوا کے متعلق ہے۔ ہم موسیٰ (علیہ السلام) اور فرعون کا عجیب و غریب قصہ صحیح صحیح آپ کو سناتے ہیں تاکہ مومنین اس سے عبرت و نصیحت حاصل کریں۔ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کا واقعہ بیان کرنے سے مقصود یہ ہے کہ انہوں نے فرعون اور اس کی قوم کے سامنے دعوت توحید پیش کی اور اس کی خاطر طویل عرصہ تک تکلیفیں اٹھاتے رہے آخر وہ کامیاب ہوئے۔ اے پیغمبر آپ بھی ہمت و استقلال سے دعوت کا کام جار رکھیں اور جس قدر مصائب آئیں حوصلہ مندی سے ان کا مقابلہ کریں آخر آپ کامیاب ہوں گے اور آپ کا دشمن نامراد و سرنگوں ہوگا۔ انبیاء (علیہم السلام) پر ہمیشہ مصیبتیں آئی ہیں۔ آن بلا ہا کہ شدہ با انبیاء ہیچ کس نہ دہد نشاں در کربلاء۔
Top