Jawahir-ul-Quran - Al-Qasas : 44
وَ مَا كُنْتَ بِجَانِبِ الْغَرْبِیِّ اِذْ قَضَیْنَاۤ اِلٰى مُوْسَى الْاَمْرَ وَ مَا كُنْتَ مِنَ الشّٰهِدِیْنَۙ
وَمَا كُنْتَ : اور آپ نہ تھے بِجَانِبِ الْغَرْبِيِّ : مغربی جانب اِذْ : جب قَضَيْنَآ : ہم نے بھیجا اِلٰى مُوْسَى : موسیٰ کی طرف الْاَمْرَ : حکم (وحی) وَ : اور مَا كُنْتَ : آپ نہ تھے مِنَ : سے الشّٰهِدِيْنَ : دیکھنے والے
اور تو نہ تھا41 غرب کی طرف جب ہم نے بھیجا موسیٰ کو حکم اور نہ تھا دیکھنے والا
41:۔ یہاں سے لعلھم یتذکرون تک آنحضرت ﷺ کی صداقت کا بیان ہے حاصل یہ ہے کہ آپ گذشتہ زمانے کے احوال ظاہری اسباب علم کے بغیر صحیح صحیح بیان فرما رہے ہیں یہ اس بات کی دلیل ہے کہ آپ اللہ کے رسول ہیں اور اللہ نے وحی کے ذریعہ سے یہ ساری باتیں آپ کو بتائی ہیں۔ ان الوقوف علی ما فصل من الاحوال لایتسنی الا بالمشاھدۃ او التعلم ممن شاھدھا وحیث انتفی کلاھما تبین انہ بوح من علام الغیون لا محالۃ (ابو لسعود ج 6 ص 60) ۔ یعنی جب ہم نے کوہ طور کی غربی جانب موسیٰ (علیہ السلام) کو نبوت و رسالت سے سرفراز فرمایا اس وقت آپ وہاں موجود نہ تھے، اسی طرح جب موسیٰ (علیہ السلام) میقات خداوندی کے لیے ستر آدمی منتخب کر کے طور پر لے گئے تھے آپ ان میں بھی شامل نہ تھے۔ یا مطلب یہ ہے کہ جب ہم موسیٰ کی طرف وحی کر رہے تھے اس وقت آپ وہاں موجود نہ تھے۔ ای من جملۃ الحاجرین للوحی الیہ او الشاھدین علی الوحی الیہ علیہ الصلوۃ والسالم وھم السبعون المختارون للمیقات (روح ج 86) ۔
Top