Jawahir-ul-Quran - Al-Qasas : 60
وَ مَاۤ اُوْتِیْتُمْ مِّنْ شَیْءٍ فَمَتَاعُ الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا وَ زِیْنَتُهَا١ۚ وَ مَا عِنْدَ اللّٰهِ خَیْرٌ وَّ اَبْقٰى١ؕ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ۠   ۧ
وَمَآ اُوْتِيْتُمْ : اور جو دی گئی تمہیں مِّنْ شَيْءٍ : کوئی چیز فَمَتَاعُ : سو سامان الْحَيٰوةِ : زندگی الدُّنْيَا : دنیا وَزِيْنَتُهَا : اور اس کی زینت وَمَا : اور جو عِنْدَ اللّٰهِ : اللہ کے پاس خَيْرٌ : بہتر وَّاَبْقٰى : اور باقی رہنے والا۔ تادیر اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ : سو کیا تم سمجھتے نہیں
اور جو تم کو ملی ہے کوئی چیز سو57 فائدہ اٹھالینا ہے دنیا کی زندگی میں اور یہاں کی رونق ہے اور جو اللہ کے پاس ہے سو بہتر ہے اور باقی رہنے والا، کیا تم کو سمجھ نہیں
57:۔ یہ ترغیب الی الایمان ہے۔ یعنی آؤ مان لو اور ایمان لے آؤ اور دنیا کی عیش و راحت پر مغرور نہ رہو۔ کیونکہ یہ دولت اور یہ ساز و سامان چند روزہ اور حیات مستعار کی زینت و آرائش ہے اسے بقاء و دوام نہیں لیکن ایمان لانے کی صورت میں جو اجر وثواب ملے گا وہ اس دنیوی دولت سے ہزار درجہ بہتر ہوگا اور ابدی و دائمی بھی ہوگا۔ افلا تعقلون، کیا تم اتنا بھی نہیں سوچ سکتے کہ ان دونوں میں سے کونسا سودا نفع آور اور کونسا خسارے کا ہے۔
Top