Jawahir-ul-Quran - Al-Ankaboot : 28
وَ لُوْطًا اِذْ قَالَ لِقَوْمِهٖۤ اِنَّكُمْ لَتَاْتُوْنَ الْفَاحِشَةَ١٘ مَا سَبَقَكُمْ بِهَا مِنْ اَحَدٍ مِّنَ الْعٰلَمِیْنَ
وَلُوْطًا : اور لوط اِذْ : (یاد کرو) جب قَالَ : اس نے کہا لِقَوْمِهٖٓ : اپنی قوم کو اِنَّكُمْ : بیشک لَتَاْتُوْنَ : تم کرتے ہو الْفَاحِشَةَ : بےحیائی مَا سَبَقَكُمْ : نہیں پہلے کیا تم نے بِهَا : اس کو مِنْ اَحَدٍ : کسی نے مِّنَ : سے الْعٰلَمِيْنَ : جہان والے
اور بھیجا لوط کو جب کہا اپنی قوم کو24 تم آتے ہو بےحیائی کے کام پر تم سے پہلے نہیں کیا وہ کسی نے جہان میں
24:۔ یہ تیسرا قصہ ہے اور پہلے دعوے سے متعلق ہے قوم لوط خلاف فطرت فعل کی عادت میں مبتلا تھی۔ دنیا میں اس فاحشہ کی ابتداء اس قوم سے ہوئی۔ ما سبقکم بہا الخ۔ یعنی تم سے پہلے کسی نے بھی یہ برا کام نہیں کیا۔ ائنکم لتاتون الخ، تم اس قدر بیباک ہوچکے ہو کہ مسافروں کا راستہ روک لیتے ہو اور انہیں بھی اپنی ہوس کا شکار بناتے ہو۔ یا مراد ڈاکہ ہے۔ تقطعون السبیل بالقتل واخذ المال کما ھو عمل قطاع الطریق وقیل اعتراضہم السابلۃ بالفاحشۃ (مدارک ج 3 ص 196) ۔
Top