Jawahir-ul-Quran - Al-Ankaboot : 31
وَ لَمَّا جَآءَتْ رُسُلُنَاۤ اِبْرٰهِیْمَ بِالْبُشْرٰى١ۙ قَالُوْۤا اِنَّا مُهْلِكُوْۤا اَهْلِ هٰذِهِ الْقَرْیَةِ١ۚ اِنَّ اَهْلَهَا كَانُوْا ظٰلِمِیْنَۚۖ
وَلَمَّا : اور جب جَآءَتْ : آئے رُسُلُنَآ : ہمارے بھیجے ہوئے (فرشتے) اِبْرٰهِيْمَ : ابراہیم بِالْبُشْرٰى : خوشخبری لے کر قَالُوْٓا : انہوں نے کہا اِنَّا : بیشک ہم مُهْلِكُوْٓا : ہلاک کرنے والے اَهْلِ : لوگ هٰذِهِ الْقَرْيَةِ : اس بستی اِنَّ : بیشک اَهْلَهَا : اس کے لوگ كَانُوْا ظٰلِمِيْنَ : ظالم (بڑے شریر) ہیں
اور جب پہنچے26 ہمارے بھیجے ہوئے ابراہیم کے پاس خوشخبری لے کر بولے ہم کو غارت کرنا ہے اس بستی والوں کو بیشک اس کے لوگ ہو رہے ہیں گناہ گار
26:۔ البشریٰ سے یا تو بیٹے کے تول کی بشارت مراد ہے یا قوم لوط کی ہلاکت اور لوط (علیہ السلام) کی نجات کی بشارت مراد ہے بالبشری ای بالبشارۃ بالولد والنافلۃ (روح ج 20 ص 154) استنصر لوط (علیہ السلام) ربہ فبعث علیہم ملائکۃ لعذابہم فجاء وا ابراہیم اولا مبشرین بنصرۃ لوط علی قومہ (قرطبی ج 13 ص 343) ۔ جب ہمارے فرشتے خوشخبری لے کر ابراہیم (علیہ السلام) کے پاس آئے تو ان سے کہنے لگے ہم لوط کی بستی کے لوگوں کو ہلاک کرنے آئے ہیں کیونکہ یہ لوگ حد سے تجاوز کرچکے ہیں اور بڑے بےانصاف ہیں۔ قال ان فیہا لوطاً الخ ابراہیم (علیہ السلام) نے فرمایا اس میں تو لوط بھی موجود ہے۔ فرشتوں نے جواب دیا لوط (علیہ السلام) اور ان کے علاوہ بھی جو ایمان والے اس بستی میں موجود ہیں، ہم ان سب کو جانتے ہیں۔ ہم ان سب کو بچائیں گے البتہ لوط (علیہ السلام) کی بیوی مشرکین کے ساتھ ہلاک ہوگی کیونکہ وہ بھی مشرکہ ہے۔ قوم لوط دوسری برائیوں کے ساتھ ساتھ شرک بھی کرتی تھی۔ شرک اور دوسری برائیوں کی پاداش میں اللہ نے ان کو ہلاک کیا۔ عن ابن عباس قال ان قوم لوط کانت فیہم ذنوب غیر الفاحشۃ و مع ھذا کلہ کانوا یشرکون باللہ (قرطبی ج 13 ص 342) ۔
Top