Jawahir-ul-Quran - Al-Ankaboot : 36
وَ اِلٰى مَدْیَنَ اَخَاهُمْ شُعَیْبًا١ۙ فَقَالَ یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰهَ وَ ارْجُوا الْیَوْمَ الْاٰخِرَ وَ لَا تَعْثَوْا فِی الْاَرْضِ مُفْسِدِیْنَ
وَ : اور اِلٰى مَدْيَنَ : مدین کی طرف اَخَاهُمْ : ان کا بھائی شُعَيْبًا : شعیب کو فَقَالَ : پس اس نے کہا يٰقَوْمِ : اے میری قوم اعْبُدُوا : تم عبادت کرو اللّٰهَ : اللہ وَارْجُوا : اور امید وار رہو الْيَوْمَ الْاٰخِرَ : آخرت کا دن وَ : اور لَا تَعْثَوْا : نہ پھرو فِي الْاَرْضِ : زمین میں مُفْسِدِيْنَ : فساد کرتے ہوئے (مچاتے)
اور بھیجا مدین کے پاس29 ان کے بھائی شعیب کو پھر بولا اے قوم بندگی کرو اللہ کی اور توقع رکھو پچھلے دن کی اور مت پھرو زمین میں خرابی مچاتے
29:۔ یہ چوتھا قصہ ہے اور دوسرے دعوے سے متعلق ہے یعنی مشرکین کا یہ خیال غلط ہے کہ وہ ہماری گرفت سے بچ کر نکل جائیں گے۔ شعیب (علیہ السلام) کی قوم جو بڑی طاقتور اور سرکش تھی۔ شرک کے علاوہ ظلم و بےانصافی، بد دیانتی اور لوگوں کی حق تلفی ان کا شیوہ تھا۔ حضرت شعیب (علیہ السلام) نے انہیں ان کاموں سے منع کیا اور فرمایا صرف ایک اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ شرک نہ کرو، یوم قیامت کے حساب سے ڈرو اور ظلم و بےانصافی سے زمین پر شر و فساد مت بپا کرو۔ وارجوا الیوم الاخر اخشو الیوم الاخر وخافوہ (خازن ج 5 ص 160) ۔
Top