Jawahir-ul-Quran - Al-Ankaboot : 37
فَكَذَّبُوْهُ فَاَخَذَتْهُمُ الرَّجْفَةُ فَاَصْبَحُوْا فِیْ دَارِهِمْ جٰثِمِیْنَ٘
فَكَذَّبُوْهُ : پھر انہوں نے جھٹلایا اس کو فَاَخَذَتْهُمُ : تو آپ پکڑا انہیں الرَّجْفَةُ : زلزلہ فَاَصْبَحُوْا : پس وہ صبح کو ہوگئے فِيْ دَارِهِمْ : اپنے گھر میں جٰثِمِيْنَ : اوندھے پڑے ہوئے
پھر اس کو جھٹلایا30 تو پکڑ لیا ان کو زلزلے نے پھر صبح کو رہ گئے اپنے گھروں میں اوندھے پڑے
30:۔ وہ اپنی طاقت و قوت اور دولت و شوکت کے نشے میں بد مست تھے۔ شعیب (علیہ السلام) کی ناصحانہ تبلیغ و تلقین کا ان پر کوئی اثر نہ ہو اور وہ بدستور تکذیب و انکار پر اڑے رہے۔ فکذبوہ ای اصروا علی التکذیب (قالہ الشیخ (رح)) ان کا خیال تھا کہ وہ اللہ کی گرفت سے بالا تر ہیں۔ فاخذتہم الرجفۃ الخ لیکن اللہ تعالیٰ نے الرجفۃ کی صورت میں ان پر عذاب نازل فرما دیا جس سے ان کے گجر پھٹ گئے اور وہ اپنے گھروں میں گھٹنوں کے بل مردہ ہو کر گر پڑے۔ الرجفۃ سے شدید زلزلہ یا جبریل (علیہ السلام) کی مہیب اور خارا شگاف آواز مراد ہے۔ الرجفۃ الزلزلۃ الشدیدۃ او صیحۃ جبریل (علیہ السلام) لان القلوب رجفت بہا (مدارک ج 3 ص 197) ۔
Top