Jawahir-ul-Quran - Al-Ankaboot : 41
مَثَلُ الَّذِیْنَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ اَوْلِیَآءَ كَمَثَلِ الْعَنْكَبُوْتِ١ۚۖ اِتَّخَذَتْ بَیْتًا١ؕ وَ اِنَّ اَوْهَنَ الْبُیُوْتِ لَبَیْتُ الْعَنْكَبُوْتِ١ۘ لَوْ كَانُوْا یَعْلَمُوْنَ
مَثَلُ : مثال الَّذِيْنَ : وہ لوگ جنہوں نے اتَّخَذُوْا : بنائے مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ : اللہ کے سوا اَوْلِيَآءَ : مددگار كَمَثَلِ : مانند الْعَنْكَبُوْتِ : مکڑی اِتَّخَذَتْ : اس نے بنایا بَيْتًا : ایک گھر وَاِنَّ : اور بیشک اَوْهَنَ : سب سے کمزور الْبُيُوْتِ : گھروں میں لَبَيْتُ : گھر ہے الْعَنْكَبُوْتِ : مکڑی کا لَوْ كَانُوْا : کاش ہوتے وہ يَعْلَمُوْنَ : جانتے
مثال ان لوگوں کی33 جنہوں نے پکڑے اللہ کو چھوڑ کر اور حمایتی جیسے مکڑی کی مثال بنا لیا اس نے ایک گھر اور سب گھروں میں بودا سو مکڑی کا گھر اگر ان کو سمجھ ہوتی
33:۔ یہ سورت کا مرکزی دعوی ہے یعنی جب سب کچھ کرنے والا اور سب کچھ جاننے والا اللہ تعالیٰ ہی ہے تو مصائب و مشکلات میں حمایتی اور کارساز بھی وہی ہے۔ اس دعوے کو ایک نہایت ہی واضح مثال کے ساتھ سمجھایا گیا ہے۔ جو لوگ مصائب و مشکلات میں اللہ کے سوا اوروں کو حمایتی اور کارساز سمجھتے ہیں ان کی مثال مکڑی کی سی ہے۔ جو نہایت ہی باریک اور کمزور تاروں سے جالا بن کر اپنے لیے گھر بناتی ہے۔ مکڑی کا یہ گھر نہایت ہی کمزور ہوتا ہے جو نہ سردی سے بچا سکتا ہے نہ گرمی سے، نہ بارش سے نہ آندھی سے۔ بعینہ یہی حال غیر اللہ کی پناہ اور معبودان باطلہ کے سہاروں کا ہے وہ بھی اس قدر کمزور ہیں کہ کسی مصیبت اور مشکل میں کام نہیں آسکتے۔ اس مثال میں مشرک کو مکڑی کے ساتھ اور غیر اللہ کی پناہ اور حمایت کو مکڑی کے جالے سے تشبیہ دی گئی ہے۔ (اتخذت بیتا) لنفسہا تادی الیہ وان بیتہا فی غایۃ الضعف والوھن لا یدفع عنہا حرا ولا بردا فکذلک الاوثان لا تملک لعابدیہا نفعا ولا ضرا۔ (معالم و خازن ج 5 ص 160) ۔
Top