Jawahir-ul-Quran - Al-Ankaboot : 69
وَ الَّذِیْنَ جَاهَدُوْا فِیْنَا لَنَهْدِیَنَّهُمْ سُبُلَنَا١ؕ وَ اِنَّ اللّٰهَ لَمَعَ الْمُحْسِنِیْنَ۠   ۧ
وَالَّذِيْنَ جَاهَدُوْا : اور جن لوگوں نے کوشش کی فِيْنَا : ہماری (راہ) میں لَنَهْدِيَنَّهُمْ : ہم ضرور انہیں ہدایت دیں گے سُبُلَنَا ۭ : اپنے راستے (جمع) وَاِنَّ : اور بیشک اللّٰهَ : اللہ لَمَعَ الْمُحْسِنِيْنَ : البتہ ساتھ ہے نیکوکاروں کے
اور جنہوں نے59 محنت کی ہمارے واسطے ہم سجھا دیں گے ان کو اپنی راہیں اور بیشک اللہ ساتھ ہے نیکی والوں کے60
59:۔ جہاد سے یہاں جہاد کفار مراد نہیں بلکہ مجاہدٔ نفس اور مقاساتِ مصائب مراد ہے۔ یہ سورت کی ابتداء یعنی دعوی اولی سے متعلق ہے۔ دین حق اور مسئلہ توحید کی وجہ سے مصائب آئیں گے یہاں تک کہ اپنا وطن بھی چھوڑنا پڑے گا۔ جو لوگ راہ حق میں مصائب و شدائد پر صابر و شاکر رہے اور دین توحید کی خاطر صبر و استقلال کے ساتھ مشکلات کا مقابلہ کیا ہم انہیں راہ حق پر قائم رکھیں گے اور انہٰں توحید پر ثبات و استقلال عطا کریں گے اور صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق دیں گے۔ (والذین جاھدوا فینا) فی شاننا و من اجلنا ولو جہنا خالصا۔ لنہدینہم سبلنا والمراد نزیدنہم ھدایۃ الی سبیل الخیر وتوفیقا لسلو کہا (روح ج 21 ص 14) ۔ 60:۔ یہ جملہ ماقبل کے لیے بمنزلہ تعلیل ہے اور محسنین سے وہی لوگ مراد ہیں جو اللہ کی راہ میں تکلیفیں اٹھاتے ہیں (روح) یعنی ہم ان لوگوں کو دین حق اور صراط مستقیم پر قائم رکھیں گے اس لیے کہ ہماری مدد اور نصرت ہمیشہ ان لوگوں کے شامل حال رہتی ہے جو دین حق کی خاطر پورے اخلاص کے ساتھ مصائب برداشت کرتے ہیں۔ سورة عنکبوت کی خصوصیات اور اس میں آیات توحید 1 ۔ احسب الناس۔ تا۔ ولیعلمن الکذبین۔ اے ایمان والو ! جس طرح پہلے لوگوں پر توحید کی وجہ سے آزمائشیں آئٰں اسی طرح تم پر بھی آئیں گی۔ (خصوصیت) 2 ۔ ام حسب الذین۔ تا۔ ساء ما یحکمون۔ مشرکین کا یہ خیال غلط ہے کہ وہ کہیں بھاگ کر ہمارے عذاب سے اپنی جان بچا لیں گے (خصوصیت) ۔ 3 ۔ ومن الناس من یقول۔ تا۔ انا معکم۔ بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو توحید کی خاطر تھوڑی سی تکلیف بھی برداشت نہیں کرسکتے اور معمولی تکلیف آنے پر بھی توحید کو چھور بیٹھتے ہیں۔ (خصوصیت) ۔ فانجینہ واصحب السفینۃ وجعلنہا ایۃ للعلمین۔ مصائب و مشکلات میں کارساز صرف اللہ تعالیٰ ہی ہے اور کوئی نہیں۔ 5 ۔ انما تعبدون من دون اللہ۔ تا۔ الیہ ترجعون۔ نفی شرک فی التصرف۔ 6 ۔ و قال انما تخذتم من دون اللہ۔ تا۔ ومالکم من نصرین۔ (رکوع 3) ۔ نفی شرک فی التصرف۔ 7 ۔ ولما ان جاءت رسلنا۔ تا۔ کانت من الغبرین (رکوع 4) ۔ نفی علم غیب و تصرف از لوط علیہ الصلوۃ والسلام۔ 8 ۔ مثل الذین اتخذوا من دون اللہ۔ تا۔ لوکانو یعلمون۔ نفی تصرف و اختیار از معبودانِ باطلہ۔ 9 ۔ ان اللہ یعلم۔ تا۔ وھو العزیز الحکیم۔ نفی شرک فی العلم۔ 10 ۔ خلق اللہ السموت۔ تا۔ لایۃ للمومنین۔ نفی شرک فی التصرف۔ 11 ۔ اتل ما اوحی الیک من الکتب (رکوع 5) ۔ قرآن کے ذریعہ سے مسئلہ توحید بیان کرتے رہئے۔ 12 ۔ ولئن سالتھم من خلق السموت۔ تا۔ بل اکثرھم لا یعقلون (رکوع 6) ۔ نفی شرک فی التصرف۔ 13 ۔ فاذا رکبوا فی الفلک۔ تا۔ فسوف یعلمون (رکوع 7) ۔ جب کشتیوں کو خطرے میں دیکھتے ہیں تو ہر طرف سے مایوس ہو کر خالص اللہ کو پکارتے ہیں۔ (خصوصیت) ۔ سورٔ عنکبوت ختم ہوئی
Top