Jawahir-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 166
وَ مَاۤ اَصَابَكُمْ یَوْمَ الْتَقَى الْجَمْعٰنِ فَبِاِذْنِ اللّٰهِ وَ لِیَعْلَمَ الْمُؤْمِنِیْنَۙ
وَمَآ : اور جو اَصَابَكُمْ : تمہیں پہنچا يَوْمَ : دن الْتَقَى : مڈبھیڑ ہوئی الْجَمْعٰنِ : دو جماعتیں فَبِاِذْنِ : تو حکم سے اللّٰهِ : اللہ وَلِيَعْلَمَ : اور تاکہ وہ معلوم کرلے الْمُؤْمِنِيْنَ : ایمان والے
اور جو کچھ تم کو پیش آیا اس دن کہ ملیں دو فوجیں سو اللہ کے حکم سے253 اور اس واسطے کہ معلوم کرے ایمان والوں کو
253 یَوْمَ الْتَقیَ الْجَمْعَانِ (جس دن دو جماعتوں کی مڈبھیڑ ہوئی) سے جنگ احد مراد ہے اور اِذْن اللہ سے اللہ کے ارادہ اور اس کی قضاء وقدر کی طرف اشارہ ہے۔ پہلے فرمایا کہ احد کی شکست تمہاری اپنی ہی بعض عملی خامیوں کا نتیجہ تھا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس شکست کی تمام تر ذمہ داری مسلمانوں پر عائد ہوتی ہے لیکن اللہ تعالیٰ نے محض اپنی شفقت و رحمت سے اس بوجھ کو ہلکا کرنے کے لیے فرمایا کہ احد میں جو وقتی شکست ہوئی تھی۔ اس کے بارے میں اللہ کا ارادہ اور فیصلہ یہی تھا کہ وہ واقع ہو کیونکہ اس میں کئی مصلحتیں پوشیدہ تھیں۔
Top