Jawahir-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 174
فَانْقَلَبُوْا بِنِعْمَةٍ مِّنَ اللّٰهِ وَ فَضْلٍ لَّمْ یَمْسَسْهُمْ سُوْٓءٌ١ۙ وَّ اتَّبَعُوْا رِضْوَانَ اللّٰهِ١ؕ وَ اللّٰهُ ذُوْ فَضْلٍ عَظِیْمٍ
فَانْقَلَبُوْا : پھر وہ لوٹے بِنِعْمَةٍ : نعمت کے ساتھ مِّنَ : سے اللّٰهِ : اللہ وَفَضْلٍ : اور فضل لَّمْ يَمْسَسْھُمْ : انہیں نہیں پہنچی سُوْٓءٌ : کوئی برائی وَّاتَّبَعُوْا : اور انہوں نے پیروی کی رِضْوَانَ : رضا اللّٰهِ : اللہ وَاللّٰهُ : اور اللہ ذُوْ فَضْلٍ : فضل والا عَظِيْمٍ : بڑا
پھر چلے آئے مسلمان اللہ کے احسان اور فضل کے ساتھ کچھ نہ پہنچی ان کو برائی اور تابع ہوئے اللہ کی مرضی کے اور اللہ کا فضل بڑا ہے266
266 فَانْقَلَبُوْا میں فاء عاطفہ ہے اور معطوف علیہ محذوف ہے و المعنی خرجوا فانقلبو (کبیر ج 3 ص 147) یعنی حضرت رسول خدا ﷺ اور مسلمان بدر صغریٰ کی طرف ابو سفیان کے وعدہ کے مطابق نکل پڑے اور خیر و عافیت سے واپس آئے اور انہیں کسی قسم کی تکلیف نہ ہوئی اور نہ کوئی نقصان اٹھانا پڑا۔ وَ اتَّبَعُوْا رِضْوَانَ اللہِ ۔ جب مسلمانوں کو لشکر کفار کی کثرت تعداد اور کثرت ساز و سامان کی خبر ملی تو انہوں نے کسی قسم کی کمزوری اور بزدلی کا اظہار نہ کیا بلکہ اللہ پر توکل اور بھروسہ کیا۔ اور اس کی رضا جوئی کو ہر چیز پر ترجیح دی اور جنگ کے لیے نکل کھڑے ہوئے۔ لما بلغھم کثرۃ جموعھم لم یفتروا و لم یفتروا و لم یفشلوا وتوکلوا علی اللہ و رضوا بہ کافیا و معینا فلھم اجر عظیم (کبیر) ۔
Top