Jawahir-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 178
وَ لَا یَحْسَبَنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْۤا اَنَّمَا نُمْلِیْ لَهُمْ خَیْرٌ لِّاَنْفُسِهِمْ١ؕ اِنَّمَا نُمْلِیْ لَهُمْ لِیَزْدَادُوْۤا اِثْمًا١ۚ وَ لَهُمْ عَذَابٌ مُّهِیْنٌ
وَلَا : اور نہ يَحْسَبَنَّ : ہرگز نہ گمان کریں الَّذِيْنَ كَفَرُوْٓا : جن لوگوں نے کفر کیا اَنَّمَا : یہ کہ نُمْلِيْ : ہم ڈھیل دیتے ہیں لَھُمْ : انہیں خَيْرٌ : بہتر لِّاَنْفُسِھِمْ : ان کے لیے اِنَّمَا : درحقیقت نُمْلِيْ : ہم ڈھیل دیتے ہیں لَھُمْ : انہیں لِيَزْدَادُوْٓا : تاکہ وہ بڑھ جائیں اِثْمًا : گناہ وَلَھُمْ : اور ان کے لیے عَذَابٌ : عذاب مُّهِيْنٌ : ذلیل کرنے والا
اور یہ نہ سمجھیں کافر کہ ہم جو مہلت دیتے ہیں ان کو کچھ بھلا ہے ان کے حق میں ہم تو مہلت دیتے ہیں ان کو تاکہ ترقی کریں وہ گناہ میں اور ان کے لئے عذاب ہے خوار کرنیوالا270
270 اِنَّمَا نُمْلِی لَھُمْ میں مَا مصدریہ ہے اور وہ اپنے ما بعد کے ساتھ بتاویل مفرد مبتدا ہے اور خَیْرٌ لِّاَنْفُسِہِمْ اس کی خبر ہے ما مع ما بعدھا فی تقدیر المصدر والتقدیر لا یحسبن الذین کفروا ان املائی لھم خیر (کبیر ج 3 ص 151) ۔ اور یہ جملہ لا یحسبن کے دو مفعولوں کے قائم مقام ہے اور اَلَّذِیْنَ کَفَرُوْا اس کا فاعل ہے والفعل مسند الی الموصول و ان بما فی حیزھا سا ادۃ مسد مفعولیہ (ابو السعود ج 3 ص 151) ۔ یعنی دنیا میں ہم نے کافروں کو زندہ رہنے اور عیش و عشرت میں منہمک رہنے کی مہلت دے رکھی ہے وہ یہ نہ سمجھیں کہ ہماری طرف سے یہ مہلت ان کے حق میں اچھی اور عمدہ نتائج کی حامل ہے بلکہ اِنَّمَا نُمْلِیْ لَھُمْ لِیَزْدَادُوْا اِثْماً ان کو ہمارا مہلت دینا ان کے لیے خیر اور بہتر نہیں یہ مہلت ان کو صرف اس لیے دی جا رہی ہے تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ گناہ کر کے آخرت میں اپنے کیفر کردار کو پہنچیں۔ وَلَھُمْ عَذَابٌ مُّھِیْن اور وہ ذلت آمیز عذاب کے مستحق ہیں اور ان کفار کے لمبی عمر کے ساتھ گناہوں میں اضافہ ہونا اور ان کا ذلت آمیز عذاب کے مستحق ہونا یہ سب چیزیں ان کے کفر اختیاری کا نتیجہ ہیں۔ کیونکہ جب ایک شخص سمجھ بوجھ کر محض ضد وعناد کی وجہ سے حق کا انکار کرتا ہے تو اسے قبول حق کی توفیق سے محروم کردیا جاتا ہے اور یہ سب کچھ اللہ تعالیٰ کے قانون کے تحت ہوتا ہے۔
Top