Jawahir-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 184
فَاِنْ كَذَّبُوْكَ فَقَدْ كُذِّبَ رُسُلٌ مِّنْ قَبْلِكَ جَآءُوْ بِالْبَیِّنٰتِ وَ الزُّبُرِ وَ الْكِتٰبِ الْمُنِیْرِ
فَاِنْ : پھر اگر كَذَّبُوْكَ : وہ جھٹلائیں آپ کو فَقَدْ : تو البتہ كُذِّبَ : جھٹلائے گئے رُسُلٌ : بہت سے رسول مِّنْ قَبْلِكَ : آپ سے پہلے جَآءُوْ : وہ آئے بِالْبَيِّنٰتِ : کھلی نشانیوں کے ساتھ وَالزُّبُرِ : اور صحیفے وَالْكِتٰبِ : اور کتاب الْمُنِيْرِ : روشن
پھر اگر یہ تجھ کو جھٹلاویں تو پہلے تجھ سے جھٹلائے گئے بہت رسول جو لائے نشانیاں اور صحیفے اور کتاب روشن280 
280 یہ ایک طرف حضرت رسول خدا ﷺ کے لیے تسلی ہے اور دوسری طرف جھٹلانیوالوں کے لیے زجر وتوبیخ ہے فرمایا اگر یہ اہل کتاب آپ پر ایمان نہیں لاتے اور آپ کی تکذیب کرتے ہیں تو آپ اس سے غمگین اور دلگیر نہ ہوں اس قسم کے ضدی اور متعنت لوگ پہلے رسولوں کے وقت بھی موجود تھے اور انہوں نے بھی ان کی تکذیب کی حالانکہ وہ تمام پیغمبر دلائل و معجزات اور اللہ کی طرف سے نور ہدایت پھیلانے والی کتابیں لے کر آئے تھے اس لیے یہ معاملہ تو پہلے انبیاء (علیہ السلام) کو بھی پیش آچکا ہے۔ وفی ذالک کمال توبیخھم و توضیح صدقہ ﷺ و تسلیۃ لہ لیس فوقھا تسلیۃ (روح ج 4 ص 145) ۔
Top