Jawahir-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 185
كُلُّ نَفْسٍ ذَآئِقَةُ الْمَوْتِ١ؕ وَ اِنَّمَا تُوَفَّوْنَ اُجُوْرَكُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ١ؕ فَمَنْ زُحْزِحَ عَنِ النَّارِ وَ اُدْخِلَ الْجَنَّةَ فَقَدْ فَازَ١ؕ وَ مَا الْحَیٰوةُ الدُّنْیَاۤ اِلَّا مَتَاعُ الْغُرُوْرِ
كُلُّ : ہر نَفْسٍ : جان ذَآئِقَةُ : چکھنا الْمَوْتِ : موت وَاِنَّمَا : اور بیشک تُوَفَّوْنَ : پورے پورے ملیں گے اُجُوْرَكُمْ : تمہارے اجر يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : قیامت کے دن فَمَنْ : پھر جو زُحْزِحَ : دور کیا گیا عَنِ : سے النَّارِ : دوزخ وَاُدْخِلَ : اور داخل کیا گیا الْجَنَّةَ : جنت فَقَدْ فَازَ : پس مراد کو پہنچا وَمَا : اور نہیں الْحَيٰوةُ : زندگی الدُّنْيَآ : دنیا اِلَّا : سوائے مَتَاعُ : سودا لْغُرُوْرِ : دھوکہ
ہر جی کو چکھنی ہے موت اور تم کو پورے بدلے ملیں گے قیامت کے دن281 پھر جو کوئی دور کیا گیا دوزخ سے اور داخل کیا گیا جنت میں اس کا کام تو بن گیا اور نہیں زندگانی دنیا کی مگر پونجی دھوکے کی282
281 یہاں دوبارہ مضمون جہاد کا اعادہ ہے اور جہاد کرنے کی ترغیب فرمائی ہے کہ جہاد میں شریک نہ ہونے کی وجہ تو یہی ہوسکتی ہے کہ اس میں موت کا ڈر ہے کہ کہیں مارے نہ جائیں لیکن یاد رکھو موت کا مزہ تو ہر کسی کو چکھنا ہے اور موت ہر حال میں آئے گی خواہ تم گھروں میں بیٹھے رہو یا قتال میں شرکت کرو اس لیے تمہارے لیے بہتر یہی ہے کہ تم جہاد کرو کیونکہ اللہ کی راہ میں جہاد کرنا بہت بڑی نیکی اور اعلیٰ درجہ کا نیک عمل ہے اس کے دنیوی فوائد مثلاً اپنے مال و جان، عزت و آبرو اور ملک و ملت کی حفاظت اور مال غنیمت وغیرہ کے علاوہ آخرت میں بھی تمہیں اس کا پورا پورا اجر وثواب ملے گا۔ فمن زحزح عن النار الخ اور سب سے بڑھ کر یہ کہ اگر اللہ کی راہ میں لڑتے لڑتے شہید ہوگئے تو سیدھے جنت میں داخل ہوجاؤ گے۔ 282 یہ مضمون انفاق کا دوسری بار اعادہ ہے یعنی دولت دنیا تمہیں اس قدر محبوب ہے کہ تم اسے اللہ کی راہ میں بھی خرچ نہیں کرتے ہو اور سمجھتے ہو کہ یہ دولت تم کو کچھ فائدہ دے گی۔ لیکن سن لو یہ دنیا کی زندگی اور اس کا سازوسامان اور مال و متاع بالکل عارضی اور فانی ہے اجر آخرت پر جو تمہیں اللہ کی راہ میں مال و جان دینے سے حاصل ہوگا۔ اس چند روزہ دنیوی عیش و عشرت کو کیوں ترجیح دیتے ہو یہ سراسر دھوکے کا سودا ہے جو اپنی ظاہری خوب صورتی سے تم کو آخرت سے غافل کر رہا ہے۔ وما نفع الحیاۃ الدنیا الا نفع الغرور ای نفع یغفل عن النفع الحقیقی لدوامہ وھو النفع فی الحیاۃ الاخرویۃ (بحر ج 3 ص 134) ای تغر المومن و تخدعہ فیظن طول البقاء وھی فانیۃ (قرطبی ج 4 ص 302) ۔
Top