Jawahir-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 190
اِنَّ فِیْ خَلْقِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ اخْتِلَافِ الَّیْلِ وَ النَّهَارِ لَاٰیٰتٍ لِّاُولِی الْاَلْبَابِۚۙ
اِنَّ : بیشک فِيْ : میں خَلْقِ : پیدائش السَّمٰوٰتِ : آسمان (جمع) وَالْاَرْضِ : اور زمین وَاخْتِلَافِ : اور آنا جانا الَّيْلِ : رات وَالنَّھَارِ : اور دن لَاٰيٰتٍ : نشانیاں ہیں لِّاُولِي الْاَلْبَابِ : عقل والوں کے لیے
بیشک آسمان اور زمین کا بنانا اور رات اور دن کا آنا جانا اس میں نشانیاں ہیں عقل والوں کو289
289 یہ بھی دعوی توحید پر عقلی دلیل ہے۔ زمین و آسمان کی پیدائش میں اور دن رات کی آمد و رفت میں عقل و فہم رکھنے والوں اور غور و فکر کرنے والوں کے لیے اللہ کی توحید، اس کی کمال صنعت و حکمت کے واضح دلائل موجود ہیں۔ اگر نظام فلکی کو دیکھا جائے تو اس میں سورج اور چاند، لا تعداد ستارے، آسمانوں اور سیاروں کی حرکات اور گردش فلک، آسمان کے آثار و نتائج، زمین کی شکل و صورت، اس پر اگنے والی کھیتیاں، باغات، پھل پھول اور زمین کے پیٹ کے خزانے، موسموں کی تبدیلی، دن رات کا اختلاف۔ دن رات کی کمی بیشی، غرضیکہ یہ امور اس بات کا بین ثبوت ہیں کہ ان سب کا پیدا کرنے والا اور اس پورے نظام کا نظم و نسق قائم رکھنے والا بڑا ہی مدبر، صنعت و حکمت میں فرد اور صفات کمال میں واحد و یکتا ہے۔
Top