Jawahir-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 53
رَبَّنَاۤ اٰمَنَّا بِمَاۤ اَنْزَلْتَ وَ اتَّبَعْنَا الرَّسُوْلَ فَاكْتُبْنَا مَعَ الشّٰهِدِیْنَ
رَبَّنَآ : اے ہمارے رب اٰمَنَّا : ہم ایمان لائے بِمَآ : جو اَنْزَلْتَ : تونے نازل کیا وَاتَّبَعْنَا : اور ہم نے پیروی کی الرَّسُوْلَ : رسول فَاكْتُبْنَا : سو تو ہمیں لکھ لے مَعَ : ساتھ الشّٰهِدِيْنَ : گواہی دینے والے
اے رب ہم نے یقین کیا اس چیز کا جو تو نے اتاری اور ہم تابع ہوئے رسول کے سو تو لکھ لے ہم کو ماننے والوں میں76
76 حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) سے وعدہ نصرت کے بعد حواریوں نے اللہ سے مناجات شروع کردی اور صدق نیت سے اقرار کرلیا کہ وہ اللہ کے نازل کردہ تمام احکام پر ایمان لے آئے ہیں اور اس کے پیغمبر کی اطاعت قبول کرچکے ہیں اس لیے انہیں بھی ان لوگوں کی فہرست میں شامل فرمالیا جائے جو اللہ کی توحید اور اس کے پیغمبروں کی صداقت کی گواہی دیتے ہیں ای اکتبنا فی جملۃ من شھد لک بالتوحید ولانبیاءک بالتصدیق (کبیر ج 2 ص 687) اس سے معلوم ہوا کہ خود حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے صحابی جو مسیحی تھے وہ تو صرف اللہ ہی کو معبود مانتے تھے اور حضرت مسیح (علیہ السلام) سے متعلق ان کا صرف یہی نظریہ تھا کہ وہ اللہ کے رسول ہیں اور ان کا اتباع ان پر لازم ہے ان کو الہ یا ابن اللہ کہنا وغیرہ خرافات تو ان کے تصورت میں بھی نہ تھیں۔
Top