Jawahir-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 58
ذٰلِكَ نَتْلُوْهُ عَلَیْكَ مِنَ الْاٰیٰتِ وَ الذِّكْرِ الْحَكِیْمِ
ذٰلِكَ : یہ نَتْلُوْهُ : ہم پڑھتے ہیں عَلَيْكَ : آپ پر مِنَ : سے الْاٰيٰتِ : آیتیں وَالذِّكْرِ : اور نصیحت الْحَكِيْمِ : حکمت والی
یہ پڑھ سناتے ہیں ہم تجھ کو آیتیں اور بیان تحقیقی82
82 یہ جملہ معترضہ ہے جو آنحضرت ﷺ کی صداقت کے اظہار کیلئے لایا گیا ہے ذَالِکَ مبتدا ہے اور نَتْلُوْهُ عَلَیْکَ اس کی خبر ہے مِنَ الْآیَاتِ وَالذِّکْرِ الْحکِیْمِ خبر بعد خبر ہے یا نَتْلُوْهُ میں ضمیر منصوب سے حال ہے اور ذکر حکیم سے مراد قرآن ہے یعنی جو کچھ ہم آپ پر نازل کر رہے ہیں۔ یہ آپ کی نبوت کے واضح دلائل ہیں اور حکمت سے بھرپور قرآن کی آیتیں ہیں۔ جن کا علم وحی کے بغیر ناممکن ہے تو اس سے معلوم ہوا کہ آپ خدا کے پیغمبر ہیں۔ ای الحجج الدالۃ علی صدق نبوتک اذا علمتہم بما لایعلمہ الا قائ کتاب او معلم ولست بواحد منہما فلم یبق الا انا وقد عرفتہ من طریق الوحی (روح ج 3 ص 58) ۔
Top