Jawahir-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 70
یٰۤاَهْلَ الْكِتٰبِ لِمَ تَكْفُرُوْنَ بِاٰیٰتِ اللّٰهِ وَ اَنْتُمْ تَشْهَدُوْنَ
يٰٓاَھْلَ الْكِتٰبِ :اے اہل کتاب لِمَ : کیوں تَكْفُرُوْنَ : تم انکار کرتے ہو بِاٰيٰتِ : آیتوں کا اللّٰهِ : اللہ وَاَنْتُمْ : حالانکہ تم تَشْهَدُوْنَ : گواہ ہو
اے اہل کتاب کیوں انکار کرتے ہو اللہ کے کلام کا اور تم قائل ہو97 
97 دوسرا شکوہ : امام رازی فرماتے ہیں کہ پہلے اس طائفہ کا ذکر کیا جو جاہل اور نادان تھا۔ اب یہاں ان علماء اہل کتاب کو مخاطب فرمایا جو اللہ کی ان آیات کو جانتے تھے جو توراۃ میں موجود تھیں اور حضرت خاتم النبیین ﷺ کی صداقت پر دلالت کرتی تھیں۔ علامہ آلوسی فرماتے ہیں کہ آیات سے توراۃ وانجیل کی وہ آیتیں مراد ہیں جن میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک پسندیدہ دین صرف اسلام اور توحید ہے۔ لِمَ تَکْفُرُوْنَ بما فی کتبکم من ان الدین عند اللہ الاسلام وانتم تشاھدون ذالک (روح ج 3 ص 199) یعنی جب تم اپنی کتابوں میں لکھا ہوا دیکھتے ہو کہ توحید حق اور حضرت محمد ﷺ کا سچا پیغمبر ہے تو پھر دیدہ دانستہ کیوں اللہ کی آیتوں کا انکار کرتے ہو۔
Top