Jawahir-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 96
اِنَّ اَوَّلَ بَیْتٍ وُّضِعَ لِلنَّاسِ لَلَّذِیْ بِبَكَّةَ مُبٰرَكًا وَّ هُدًى لِّلْعٰلَمِیْنَۚ
اِنَّ : بیشک اَوَّلَ : پہلا بَيْتٍ : گھر وُّضِعَ : مقرر کیا گیا لِلنَّاسِ : لوگوں کے لیے لَلَّذِيْ : جو بِبَكَّةَ : مکہ میں مُبٰرَكًا : برکت والا وَّھُدًى : اور ہدایت لِّلْعٰلَمِيْنَ : تمام جہانوں کے لیے
بیشک سب سے پہلا گھر جو مقرر ہوا لوگوں کے واسطے یہی ہے جو مکہ میں ہے برکت والا اور ہدایت جہان کے لوگوں کو136
136 بکہ مکہ ہی کا دوسرا نام ہے۔ قال مجاہد بکہۃ ہی مکۃ (قرطبی ص 138 ج 4) بکۃ من اسماء عکۃ اعلی المشہور (ابن کثیر ص 382 ج 1) تو اللہ تعالیٰ نے اس کا جواب دیا کہ دنیا میں سب سے پہلا گھر۔ جسے لوگوں کے لیے معبد اور عبادت گاہ بنایا گیا وہ وہ گھر ہے جو مکہ میں ہے یعنی خانہ کعبہ ای لعموم الناس لعبادتھم ونسکہم یطوفون بہ ویصلون بہ ویعتکفون عندہ (ابن کثیر ص 383 ج 1) ان ھذا البیت وضع اللہ موضعا للطاعات والخیرات والعبادات (کبیر ص 8 ج) صحیح حدیث میں وارد ہے کہ زمین پر سب سے پہلی عبادت گاہ مسجد حرام ہے ثبت فی صحیح مسلم عن ابی ذر قال سالت رسول اللہ ﷺ عن اول مسجد وضع فی الارض قال المسجد الحرام (قرطبی ص 137 ج 4) مُبٰرَکاً اور ھُدیً ، وُضِعَ کی ضمیر سے حال ہیں۔ یعنی خانہ کعبہ خیر و برکت کی جگہ ہے اور تمام بنی آدم کے لیے مرکز ہدایت ہے بیت اللہ کے مبارک ہونے کا ایک اثر یہ ہے کہ جو عمل وہاں ادا کیا جائے اس کا اجر وثواب دوسری جگہوں کی نسبت کئی گنا زیادہ ملتا ہے۔ جعلہ مبارکا تضاعف العمل فیہ فالبرکۃ کثرۃ الخیر (قرطبی ص 129 ج 4) وقیل لان الطاعات وسائر العبادات تتضاعف ویزداد ثوابھا عندہ (خازن ج 1 ص 322) اور خانہ کعبہ چونکہ تمام جہان کے مسلمانوں کا قبلہ نماز ہے نیز وہاں حج اور عمرہ ادا کیا جاتا ہے اس لیے وہی ساری دنیا کے لیے رشد وہدایت کا مرکز ہے لانہ قبلتھم ومتعبد ھم (مدارک ص 132 ج 1) ۔
Top