Jawahir-ul-Quran - Al-Ahzaab : 45
یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰكَ شَاهِدًا وَّ مُبَشِّرًا وَّ نَذِیْرًاۙ
يٰٓاَيُّهَا النَّبِيُّ : اے نبی اِنَّآ اَرْسَلْنٰكَ : بیشک ہم نے آپ کو بھیجا شَاهِدًا : گواہی دینے والا وَّمُبَشِّرًا : اور خوشخبری دینے والا وَّنَذِيْرًا : اور ڈر سنانے والا
اے نبی46 ہم نے تجھ کو بھیجا بتانے والا اور خوشخبری سنانے والا اور ڈرانے والا
46:۔ یا ایہا النبی الخ، یہ آں حضرت ﷺ سے پانچواں خطاب ہے۔ میرے پیغمبر ! میں نے تجھے اس لیے رسول بنا کر بھیجا ہے تاکہ حق کو کھول کر بیان کرے۔ سننے والوں کو خوشخبری دے اور منکرین کو عذاب سے ڈرائے اور میں نے تجھے توحید کی دعوت کے لیے اور کفر و شرک کے اندھیروں میں سراج منیر بنا کر بھیجا ہے اس لیے آپ حق بات کو واضح کر کے بیان کریں۔ اگرچہ کفار و مشرکین اور منافقین مخالفت کریں۔ مثلا متبنی کی مطلقہ سے نکاح کرنے کے بارے میں صاف اعلان کردیں کہ یہ جائز ہے اور مخالفین کی مخالفت کی ذرا بھر پرواہ نہ کریں۔ شاھدا کلمہ توحید کا اقرار و اعلان کرنے والا اور وحدانیت کی شہادت دینے والا، قیل المراد شاھدا بان لا الہ الا اللہ (روح ج 22 ص 45) ثانیہا انہ شاھد ان لا الہ الا اللہ (کبیر ج 6 ص 88) ۔ داعیا الی اللہ، اللہ کی توحید کی طرف بلانے والا قال ابن عباس شہادۃ ان لا الہ الا اللہ (بحر جلد 7 ص 238) ۔ الدعا الی اللہ ھو تبلیغ التوحید و الاخذ بہ و مکافحۃ الکفرۃ (قرطبی ج 14 ص 200) ۔ سراجا منیرا ای ھادیا من ظلم الضلالۃ (ایضا ص 201) ۔
Top