Jawahir-ul-Quran - Al-Ahzaab : 64
اِنَّ اللّٰهَ لَعَنَ الْكٰفِرِیْنَ وَ اَعَدَّ لَهُمْ سَعِیْرًاۙ
اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ لَعَنَ : لعنت کی الْكٰفِرِيْنَ : کافروں پر وَاَعَدَّ : اور تیار کیا اس نے لَهُمْ : ان کے لیے سَعِيْرًا : بھڑکتی ہوئی آگ
بیشک اللہ66 نے پھٹکار دیا ہے منکروں کو اور رکھی ہے ان کے واسطے دہکتی ہوئی آگ
66:۔ ان اللہ الخ، قیامت جب بھی آئے، آئے گی ضرور، اس دن کفار و مشرکین کا ھشر یہ ہوگا کہ وہ خدا کی رحمت سے محروم ہوں گے اور بھڑکتی آگ میں ڈالے جائیں گے۔ اور اس میں ہمیشہ رہیں گے اور وہاں ان کا کوئی ھامی و مددگار نہ ہوگا جو انہیں اللہ کے عذاب سے بچا لے۔ یوم تقلب الخ قیامت کے جب ان کے چہروں کو آگ پر الٹ پلٹ کیا جائے گا تو وہ حسرت و ندامت سے کہیں گے۔ کاش ! ہم نے دنیا میں اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کی ہوتی۔ اس کے بعد وہ اللہ تعالیٰ سے مخاطب ہو کر بطور معذرت کہیں گے۔ ربنا انا اطعنا الخ، اے ہمارے پروردگار ! ہم اس معاملے میں بےقصور ہیں۔ ہم دنیا میں علماء دین اور پیشوایان مذہب ہی کی اطاعت اور پیروی کرتے رہے مگر ان ظالموں نے ہمیں ہدایت اور توحید کی راہ دکھانے کے بجائے توحید سے گمراہ کردیا اور شرک و کفر کی راہ پر لگا دیا۔ سادۃ اور کبراء سے علماء سوء اور پیشوایانِ دین مراد ہیں جو کفر و شرک کی تبْلیغ کرتے تھے۔ والمراد بہم العلماء الذین لقنوھم الکفر و زینوہ لہم و عن قتادۃ رؤساءھم فی شلر والشرک (روح ج 22 ص 93) والاظہر العموم فی القادۃ والرؤساء فی الشرک والضلالۃ ای اطعناہم فی معصیتک وما دونا الیہ فاضلونا السبیلا ای عن السبیل وھو التوحید (قرطبی ج 14 ص 249) ۔ ربنا اتھم الخ، یہ بھی ماقبل ہی سے متعلق ہے۔ اے ہمارے پروردگار ! یہ ظالم خود بھی گمراہ تھے اور انہوں نے ہمیں بھی گمراہ کردیا۔ اس لیے انہیں دگنا عذاب دے۔ اور اپنی رحمت سے انہیں کوسوں دور فرما دے۔
Top