Jawahir-ul-Quran - Faatir : 33
جَنّٰتُ عَدْنٍ یَّدْخُلُوْنَهَا یُحَلَّوْنَ فِیْهَا مِنْ اَسَاوِرَ مِنْ ذَهَبٍ وَّ لُؤْلُؤًا١ۚ وَ لِبَاسُهُمْ فِیْهَا حَرِیْرٌ
جَنّٰتُ عَدْنٍ : باغات ہمیشگی کے يَّدْخُلُوْنَهَا : وہ ان میں داخل ہوں گے يُحَلَّوْنَ : وہ زیور پہنائے جائیں گے فِيْهَا : ان میں مِنْ : سے ۔ کا اَسَاوِرَ : کنگن (جمع) مِنْ : سے ذَهَبٍ : سونا وَّلُؤْلُؤًا ۚ : اور موتی وَلِبَاسُهُمْ : اور ان کا لباس فِيْهَا : اس میں حَرِيْرٌ : ریشم
باغ ہیں بسنے کے32 جن میں وہ جائیں گے وہاں ان کو گہنا پہنایا جائے گا کنگن سونے کے اور موتی کے اور ان کی پوشاک وہاں ریشمی ہے
32:۔ جنت عدن الخ : یہ مبتدا ہے اور یدخلونہا خبر اول، یحلون الخ، خبر ثانی و لؤلؤا، من اس اور کے محل پر معطوف ہے۔ یا لؤلؤا فعل مقدر کا مفعول ہے۔ مثلا یؤتون (روح وغیرہ) ۔ حضرت شیخ نے یلبسون، محذوف مانا ہے۔ یدخلون اور یحلون کی ضمیروں سے تینوں جماعتیں مراد ہیں یعنی وہ سب جنات عدن میں داخل ہوں گے۔ اور انہیں سونے کے کنگن اور موتیوں کے زیور پہنائے جائیں گے۔ اور ان کا لباس ریشمی ہوگا۔ وقالوا الحمد للہ الخ : جب وہ جنت میں داخل ہوں گے تو اللہ کی حمد و ثنا کریں گے اور اس کی نعمتوں کا اعتراف کریں گے کہ جس طرح دنیا میں تو ہی منعم اور کارساز تھا اسی طرح آج آخرت میں بھی تو ہی کارساز اور مہربان ہے۔ ہر قسم کی حمد و ثنا کے لائق وہی ذات پاک ہے جس نے ہمیں ہر غم سے آزاد کیا۔ بیشک ہمارا پروردگار گناہ گاروں پر مہربان اور چھوٹی چھوٹی نیکیوں کو بھی قبول فرماتا ہے۔ عن ابن عباس انہ قال فی ذلک غفر لنا العظیم من ذنوبنا و شکر لنا القلیل من اعمالنا (روح ج 22 ص 199) ۔
Top